حکومت کی پالیسیوں سے برآمدات ، درآمدات میں بھی اضافہ ، معیشت مستحکم
حیدرآباد۔27جون(سیاست نیوز) ہندوستان میں گذشتہ 10برسوں کے دوران 300بلین ڈالر مالیت کے سونے کی کھپت ممکن ہوئی ہے ۔حکومت کی پالیسیوں اور مہنگائی کے علاوہ برآمدات و درآمدات کی پالیسی میں لائی گئی تبدیلیوں کے نتیجہ میں بیرونی ممالک کی کمپنیو ںکو ہندستان کی معاشی پالیسی پسند آنے لگی اور افراط زر کے سبب عالمی مندی کے باوجود ہندستان میں 10 برسوں کے دوران 300بلین ڈالر سونے کی فروخت کے سبب سرمایہ کار حیرت زدہ ہیں ۔ سرمایہ کاروں کے بموجب سال 2008سے 2017کے دوران 124بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے لیکن اسی 10سال کی مدت کے دوران ہندوستانیو ںکی جانب سے خریدے گئے سونے کا جائزہ لیا جائے تو 300بلین ڈالر قیمت تک پہنچ چکی ہے۔10 سال کے دوران معاشی صورتحال اور ہندوستانی معیشت کے استحکام کے سلسلہ میں کئے گئے مطالعہ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں موجود 200مختلف کمپنیو ںکو 10برسوں کے دوران جو بیرونی سرمایہ حاصل ہوا ہے اس سے زیادہ بلکہ دوگنا سونے کی فروخت نے عالمی تجارتی لابی بالخصوص سرمایہ کاروں کو حیرت میں مبتلاء کردیا ہے۔معاشی ماہرین کے مطابق فی الحال ہندستانی کمپنیوں میں جملہ 200 کمپنیو ںمیں 368بلین ڈالر کا بیرونی سرمایہ موجود ہے اور مارچ 2007 میں اس کا جائزہ لینے پر اس بات کا انکشاف ہوا کہ 2007میں یہ سرمایہ کاری 130بلین ڈالر ہوا کرتی تھی جس میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے لیکن جس رفتار سے سونے کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے اس رفتار سے بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا بلکہ ان 10 برسوں میں ہندوستانیوں نے 300بلین ڈالر کا سونا استعمال کیا ہے۔