ہندوستان میں 30فیصد وکلاء نقلی

حیدرآباد۔27جولائی ( سیاست ڈا ٹ کام)صدر نشین بار کونسل آف انڈیا میلن کمار مشرا نے یہ تکلیف دہ انکشاف کیا کہ ہندوستان میں جو وکلاء ہیں ان میں سے 30فیصد وکلاء نقلی ہیں ۔ کیونکہ انہوںنے قانون کی بوگس ڈگریاں حاصل کی ہیں ۔ مشرا نے جو چینائی میں بی سی آئی کے زیر اہتمام منظم کردہ وکلاء کی کانفرنس 2015 سے خطاب کررہے تھے کہا کہ کونسل جس کو خراب وکلاء میں ڈسپلن پیدا کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے ان نقلی وکلاء کا صفایا کردینے کی کارروائی میں مصروف ہے۔ مشرا نے کہاکہ بی سی آئی کے اندازہ کے مطابق 30فیصد وکلاء ایسے ہیں جو قانونی طورپر جائز اور مستند قانونی ڈگریوں کے بغیر عدالتوں میں پریکٹس کررہے ہیں اور ان کے موکلین کے مقدمات کی پیروی کررہے ہیں۔ انہوںنے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی جتیندر کمار کا بھی تذکرہ کیا جن کو دہلی کے وزیر قانون کی حیثیت سے برطرف کردیاگیا کیونکہ یہ انکشاف ہوا تھا کہ ان کے پاس جو ڈگری ہے وہ نقلی ہے ۔ انہوںنے کہا’’ ہم خراب اور پریکٹس نہ کرنے والے وکلاء کا پتہ چلائیںگے اور ان کو رولس سے خارج کردیںگے‘‘۔ انہوںنے وضاحت کی کہ نقلی وکلاء اور پریکٹس نہ کرنے والے گریجویٹ پیشہ قانون کو متاثر کررہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ایسے وکلاء ہی ہیں جو چھوٹے سے مسائل پر مختلف عدالتوںمیں وکلاء کے احتجاج اوربائیکاٹ کے لئے ذمہ دار ہیں۔