الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر شکوک و شبہات نامناسب : ہند ۔امریکی تجزیہ نگار
نئی دہلی۔ 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقتصادی تجزیہ نگار رُچیر شرما نے کہا ہے کہ برسراقتدار جماعت کو دوبارہ منتخب نہ کرنے کی شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہندوستان میں ہی ہے۔ روچیر شرما کا استدلال ہے کہ اس ملک میں انتخابی نتائج اور معاشی ترقی کے درمیان انتہائی محدود ربط ہے۔ نیویارک کے اس کالم نگار اور ماہر معاشیات نے کہا کہ ان دو حقائق کے منجملہ ایک حقیقت سے ہندوستانی جمہوریت کے استحکام کی جھلک ملتی ہے اور دوسری حقیقت اس کے نقص کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان میں ہر تین کے منجملہ دو حکومتیں معزول کردی جاتی ہیں جس کے برعکس امریکہ میں ہر تین کے منجملہ دو حکومتیں دوبارہ منتخب کی جاتی ہیں‘‘۔ شرما نے پی ٹی آئی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’میرے لئے یہ ایک اچھی خبر ہے کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ برسراقتدار حکومت کے پاس دولت اور طاقت رکھنے کے باوجود اس کو انتخابات میں شکست اٹھانی پڑتی ہے۔ یہ ایک ایسی بات ہے جو اوسط رائے دہندوں کو بااختیار بنا رہی ہے جو یہ جانتے ہیں کہ الیکشن آتے ہیں اور میں انتقام لے سکتا ہوں‘‘۔ رچیر شرما نے الیکشن ونگ ووٹنگ مشینوں میں بدعنوانیوں سے متعلق بعض حساس و سمجھدار افراد کے شکوک و شبہات پر افسوس و تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’مجھے ای وی ایم کے ذریعہ بوگس رائے دہی یا اس کے غلط استعمال کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ مجھے جمہوریت پر بھروسہ ہے، محرومی پر افسوس ہے کیونکہ لوگ یہ سمجھنے لگے ہیں کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعہ بوگس ووٹنگ کی جاتی ہے‘‘۔