نئی دہلی 5 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) چھوت چھات پر پابندی کے 65 سال بعد بھی ہر چار میں سے ایک ہندوستانی اپنے مکانات میں اس پر عمل کرتا ہے۔ یہ حیرت انگیز انکشاف ملک گیر سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے دہلی میں دلت دانشوروں ‘ادیبوں اور ماہرین تعلیم کے سمینار میں پیش کیا گیا ۔ ہندوستان بنیادی طور پر مختلف مذاہب اور ذات بشمول مسلم‘عیسائی ‘ درج فہرست ذاتوں و قبائل کا حامل ملک ہے اور یہاں پر عہد قدیم سے ہی چھوت چھات کے نظام پر عمل کیا جاتا ہے ۔ نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ اور یونیورسٹی آف میری لینڈ (امریکہ) کے زیر اہتمام کروائے گئے انڈیا ہومن ڈیولپمنٹ سروے میں دات پات کے امتیازات کی نشاندہی کی گئی ہے اور مذکورہ سمینار میں دلتوں کے ساتھ جبر و استبداد کے مسئلہ کو اجاگر کرلیا گیا اور سروے رپورٹ کی مکمل تفصیلات جاریہ سال کے اواخر پیش کردی جائے گی جس میں دلتوں کے ادب اور ثقافت پر اثرات کا جائزہ لیا جائے گا ۔