ہندوستان میں عام انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ فسادات کا اندیشہ

امریکی انٹلی جنس ایجنسی کی رپورٹ ، اقلیتوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کا انکشاف
حیدرآباد۔31جنوری (سیاست نیوز) ہندستان میں عام انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ فسادات کا خدشہ ہے۔ عالمی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے رپورٹ تیار کرنے والی امریکی انٹلیجنس ایجنسی نے 29جنوری کو سینیٹ کمیٹی کے روبرو پیش کردہ اپنی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ 2019 عام انتخابات سے قبل ہندستان میں فسادات کا خدشہ ہے کیونکہ مودی حکومت نے اپنے پہلے دورحکومت کے دوران خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی برسر اقتدار ریاستوں میں اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی ہے اور اس دوران کئی ایک ایسے واقعات پیش آئے ہیں جس میں اقلیتوں کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔امریکی ایجنسی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں اس بات کا بھی سنسنی خیز خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ہندستانی ریاستوں میں اقلیتوں اور مسلمانوں پر کئے جانے والے حملوں کے نتیجہ میں ہندستان میں دہشت گرد گروپوں کو مواقع دستیاب ہوں گے اور نوجوان ان گروپس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ہندستان میں عام انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ نوعیت کے فسادات اور دہشت گردی کو فروغ کے امکانات کے علاوہ امریکی ایجنسی کی جانب سے سینیٹ کمیٹی کو پیش کی گئی رپورٹ میں اس بات کا بھی تذکرہ موجود ہے کہ عام انتخابات کے اختتام تک ہند۔پاک سرحد پرصورتحال کشیدہ رہے گی اور سرحد پار دہشت گردی کے الزام و جوابی الزامات میں کچھ حد تک اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ امریکی ایجنسی کی جانب سے تیار کی گئی اس رپورٹ میں سنسنی خیز طور پر اس بات کا دعوی کیا گیا ہے کہ ہندستانی ریاستوں میں ہندوتواکے فروغ اور اقلیتوں پر حملوں کے سبب پیدا شدہ حالات کے نتیجہ میں دہشت گرد تنظیموں کو ہندستان میں قدم جمانے کا موقع میسر آئے گا۔

رپورٹ میں ہندستان میں ہونے والے امکانی عام انتخابات 2019 سے قبل کے حالات اور انتخابات کے اختتام تک رہنے والی صورتحال پر تفصیلات پیش کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ انتخابات میں کامیابی کیلئے اگر ہندوتوا نظریہ کو فروغ دینے کی کوشش ہوتی ہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں علاوہ ازیں ہند۔پاک سرحد پر کشیدگی میں اضافہ کے علاوہ ہند۔چین سرحدی کشیدگی کا بھی رپورٹ میں تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چین کے ساتھ جاری سرحدی کشیدگی کے معاملہ میں بھی کوئی حل برآمد نہیں ہوا ہے بلکہ انتخابا ت کے قریب ہند۔چین سرحدی کشیدگی میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا ۔ رپورٹ میں ہند۔چین وزرائے اعظم کی اپریل 2018 میں ہوئی ملاقات کا تذکرہ کیا گیا لیکن اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں وزارئے اعظم نے سرحدی کشیدگی کے معاملہ میں کوئی بات چیت نہیں کی ۔اس کے علاوہ ہند۔پاک کشیدگی کو دور کرنے کے سلسلہ میں اختیار کردہ موقف کا بھی رپورٹ میں تذکرہ کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ کشیدگی کو دور کرنے کے معاملہ میں دونوں ممالک کو کوئی دلچسپی نہیں ہے اور دونوں ممالک کے ذمہ دار ہندستان میں عام انتخابات کے اختتام تک اس معاملہ پر بات چیت کے احیاء کے حق میں نہیں ہیں۔