واشنگٹن ۔ 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ اورہندوستان اعلیٰ سطحی باہمی سرمایہ کاری معاہدہ پر دستخط کرنے والے مذاکرات شروع کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ ہندوستان میں سرمایہ کاری کے وسیع تر مواقع کے پیش نظر امریکی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔ امریکہ کے سینئر سفیر نے یہ بات بتائی۔ اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ برائے ساوتھ و وسط ایشیاء نشا دیسائی بسول نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ خود کے باہمی سرمایہ کاری معاہدہ پر بات چیت ہوگی۔ اس کیلئے باہمی سرمایہ کاری معاہدہ کے فریم ورک پر کام کیا جائے گا۔ ہم نے ہندوستان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے معاہدہ کو قطعیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی تجارتی نمائندوں کے دفتر ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ اور ہندوستانی ہم منصوبوں کے درمیان مذاکرات شروع کئے جارہے ہیں۔ یہ مذاکرات باہمی سرمایہ کاری معاہدہ (BIT) کے خطوط پر ہوں گے۔ بسوال نے امریکی قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس باہمی معاہدہ کو نہایت ہی اعلیٰ معیاری بنانا چاہتے ہیں۔
ایک ایسے اعلیٰ معیارات کا معاہدہ کیا جائے گا جس سے ہماری کمپنیوں کی توقعات پوری ہوسکیں اور اس خصوص میں سب سے اچھا عمل ساری دنیا میں ہماری تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ ہمارا ایقان ہیکہ ہم کو متنازعہ مسائل حل کرتے ہوئے راستہ صاف کریں اور ٹیکس و دیگر چیزوں کے مسائل کو دور کرلیں۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ امیرکہ کی ساجھیداری سب سے اہم ترین ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو ہندوستان کی معیشت کی ترقی میں دلچسپی ہے۔ اس لئے وہ ہندوستان کا قریبی شریک کار بننا چاہتا ہے۔ ہندوستانی معیشت کی تیزی سے ترقی کو دیکھ کر امریکہ سرمایہ کا ربھی اپنا روپیہ لگانے کے خواہاں ہیں۔ اس باہمی سرمایہ کاری معاہدہ کی خصوصیت یہ ہیکہ ایک ایسا میکانزم وضع کیا جائے گا جس کی مدد سے دونوں ملکوں میں سرمایہ کاری کی فضاء مضبوط ہوگی۔
ہندوستان میں بزنس کرنا بہت ہی منفعت بخش ہے۔ امپوزن جیسی کمپنیوں کو درپیش چیلنجس پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کامرس کو فروغ دیا جارہا ہے۔ ہندوستان میں اس شعبہ کے اندر ترقی ہورہی ہے۔ تاہم انٹرنیٹ کامرس کے مسائل سے کس طرح نمٹا جائے یہ بھی غور کیا جارہا ہے۔ ٹیکس کی وجہ سے ہونے والی پریشانیوں کو بھی دور کرایا جائے گا۔ امیوزن کے معاملہ میں ایک کیس زیرالتواء ہے لیکن اس کے باوجود تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں۔ میں جانتی ہوں کہ ہندوستانی وزیرفینانس ارون جیٹلی نے اس مسئلہ پر اپنا خیال ظاہر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹیکس کے مسائل کو حل کرنے پر بھی توجہ دی ہے۔ ہندوستان میں فضائی آلودگی اور ہوا کے معیارات کے مسائل پر بھی ہندوستان کی کوششوں میں مدد کرنی ہوگی۔