ہندوستان میںمعاشی ترقی کیلئے مزید اصلاحات لانے وزیر اعظم کا وعدہ

پونے 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) عام بجٹ سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے آج سرمایہ کاروں کو تیقن دیا کہ ملک میں معاشی ترقی کیلئے مزید اصلاحات کا عمل بہت جلد شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کیلئے رعایتیں دینے کے مکان مسترد کردیا اور کہا کہ تعلیمیافتہ اور مہارت کے حامل نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے صنعتیں قائم کرنی ہوں گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ میں ملک کی معاشی ترقی میں حصہ لینے کے خواہاں ان تمام افراد کو مدعو کرتا ہوں جو ہمارے نوجوانوں کیلئے روزگار پیدا کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔آپ کی سرمایہ کاری ہماری ترقی اور پیداوار میں اضافہ سے مربوط ہونی چاہئے ۔ آج کی شدید مسابقتی والی دنیا میں ساری دنیا کے کارپوریٹس کو تیقن دیتا ہوں کہ ہندوستان ایک ایسی سرزمین ہے جہاں آپ کو ہر نوعیت کے ماہر دستیاب ہوں گا۔ ہمارے ملک میں ہر ایک ماہر شخص مقیم ہے جو ہر قسم کی شئے کو تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ نریندر مودی یہاں ایک مخصوص کارپوریٹ گھرانوں کے نمائندوں کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے وزیر اعظم یہاں ملٹی ماڈل مینو فیکچرنگ یونٹ کاسنگ بنیاد رکھ رہے تھے جو امریکی انجینئرنگ کمیٹی جی ای سی کارپوریشن کی کمپنی ہے ۔ وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی اکثریت سے استفادہ کریں ۔ یہ ہمارے نوجوان با صلاحیت ہیں ہمارے پاس ہر جغرافیائی خطے میں ماہرین پائے جاتے ہیں ہماری آبادی کا 65 فیصد حصہ 35 سال کی عمر سے کم افراد پر مشتمل ہے ۔ ہمارا ہر ایک قابل یا صلاحیت نوجوان دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش بنتا جارہا ہے ۔

ہماری مہارت اور خوبیوں نے سرمایہ کاری کو بھی اپنی جانب راغب کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے یہ بھی تیقن دیا کہ وہ ان کا نظم و نسق ملک میں تجارت کو فروغ دینے کیلئے حال رکاوٹوں کو دور کرے گا اور ان میں آسانیاں لائی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت نے ہمارے طریقے کار میں بہتری لائی ہے ۔ قوانین ‘پالیسیاں اور دیگر امور کو آسان بنایا ہے ۔ ہم نے عالمی سطح کی تجارت کو فروغ دینے کی سمت کئی اقدامات کئے ہیں۔ نریندر مودی نے مزید کہا کہ این ڈی اے حکومت اپنے معاشی اصلاحات کے ذریعہ ملک میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا چاہتی ہے ۔ این ڈی اے حکومت 28 فبروری کو عالمی بجٹ پیش کرے گی ۔ یہ اس کا پہلا عام بجٹ ہوگا جس کے بارے میں بعض تجزیہ کاروں نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ آیا یہ بجٹ مکمل اصلاحات پر مبنی ہوگا یا اس میں خامیاں اور خرابیاں ہوں گے گذشتہ ہفتہ دہلی انتخابات میں ناکامی کے بعد بی جے پی کو ایک مکمل اصلاحات پسند بجٹ بنانے کیلئے مجبور ہونا پڑے گا ۔