بیرونی سرمایہ کاری کیلئے پرزور وکالت ، ہند۔کوریا تجارتی چوٹی کانفرنس سے مودی کا خطاب ، ملک کی معیشت میں 7 تا 8 فیصد ترقی کی توقع : جیٹلی
نئی دہلی ۔ 27 فبروری ۔( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کو عالمی تجارت کا اہم مرکز قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان ساری دنیا میں سب سے بڑے کشادہ معیشتوں میں سے ایک ملک ہے ۔ یہاں پر سرمایہ کاری کے وسیع تر مواقع پائے جاتے ہیں۔ ہندوستان اب ساری دنیا کے ساتھ تجارتی معاملہ کرنے کیلئے تیار ہے ۔ یہاں ہند۔ کوریائی تجارتی چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہندوستان کو ایک مضبوط ملک بنایا ہے اور یہاں مستحکم تجارتی فضاء قائم کرنے کی جانب کام کیاہے ۔ان کی حکومت نے فیصلہ سازی میں حائل رکاوٹوں کو بھی ہٹادیا ہے۔ ہم نے روز بہ روز کی اساس پر تجارتی معاہدوں کو مثبت طریقہ سے نمٹنے کی راہ ہموار کی ہے ۔ ہم نے ساری دنیا میں بھروسہ مندی کی تجارت کو وسعت دی ہے ۔ تمام شک و شبہات سے بالاتر ہوکر بیرونی سرمایہ کاری کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے ۔ حکومت کی ذہنیت میں یکسر تبدیلی آچکی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان پہلے بھی تیسرا سب سے بڑا طاقتور معاشی ملک ہے ۔ اقتدار کے حصول کے شکل میں بہت جلد ہندوستان دنیا کا پانچواں سب سے بڑا معاشی ملک بن جائے گا ۔ جس کی اندرون ملک مجموعی پیداوار دیگر ممالک کے مساوی ہوگی ۔ ہم ساری دنیا میں تیزی سے اُبھرتی ہوئی سب سے بڑی معیشت بن رہے ہیں ۔
انھوں نے کہاکہ حکومت نے صنعتی لائیسنسوں کی اجرائی اور ان کی مدت کو تین سال سے بڑھاکر 15 سال کردیا ہے ۔ اگر آپ ساری دنیا پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ صرف چند ممالک ہی معاشی شعبہ میں تین عنوانوں سے اہمیت رکھتے ہیں ۔ مثلاً ڈیموکریسی ، مظاہرہ اور طلب اور ان تمام میں ہندوستان سرفہرست ہے ۔ یہاں کی جمہوریت نے اس ملک کو معاشی طورپر مضبوط بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ اسی دوران وزیرفینانس ارون جیٹلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی معیشت اپنی پیداواری شرح کو چھو رہی ہے ۔ بدلتی پالیسی کے پیش نظر ہندوستان کی پیداوری شرح زائد از 7 تا 8 فیصد ہوگی ۔ آئندہ دس تا بیس سال کے دوران ہندوستان دنیا میں تیزی سے اُبھرتی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا ۔ گزشتہ چند سال کے دوران ہندوستان نے معاشی شعبہ میں شاندار مظاہرہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی تجارتی فضاء بھی موافق رہی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان اب اپنے معاشی فیصلہ کرنے کا متحمل ہوچکا ہے ۔ ہندوستان میں اکثریتی آبادی کا ایقان ہے کہ 7 تا 8 فیصد کی شرح پیداوار ملک کیلئے بلاشبہ معمول کے مطابق ہے ، لیکن اصل ضرورت اس شرح کو آگے بڑھانے کی ہے۔ ارون جیٹلی نے کہاکہ ان کی حکومت فیصلہ سازی کے عمل کو موثر بنایا ہے، اسی لئے ہندوستان میں اب تجارت کرنے کے کئی مواقع پیدا کرنے کے ساتھ انھیں آسان بنایا جارہا ہے ۔ حکومت نے ٹیکس نظام کو یکجا کرتے ہوئے اسے آسان ترین بنایا ہے ۔ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے بھی ہندوستان کا ٹیکس نظام سہل ہے ۔ بالواسطہ ٹیکس کا ڈھانچہ بھی بلاشبہ سرمایہ کاروں کیلئے دوستانہ طرز کا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ان کی حکومت مینوفیکچرنگ شعبہ میں دیگر ممالک کی حوصلہ افزائی کررہی ہے ۔