نئی دہلی ۔ 20 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سابق قومی سلامتی مشیر ایم کے نارائنن نے آج ایک اہم بیان دیتے ہ وئے کہا کہ اگر دہشت گرد گروپس جیسے طالبان نے افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کرلیا تو اس صورت میں ہندوستان ان کا اگلا نشانہ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ پاکستان ہنوز جہادیوں کی مدد کرتا آرہا ہے جو یقیناً ایک خطرناک حکمت عملی ثابت ہوسکتی ہے۔ پاکستان کا واحد مقصد ہندوستان میں عدم توازن پیدا کرنا ہے ۔
یوم قومی تحقیقاتی ایجنسی کے موقع پر ترتیب دی گئی ایک تقریب میں رادھا ونود راجو پر ا پنا پہلا یادگاری لیکچر دیتے ہوئے مسٹر نارائنن نے کہا کہ افغانستان اگر طالبان کے آگے گھٹنے ٹیک دیتا ہے اور دوسری طرف پاکستان بھی طالبان کے ساتھ غیر مشروط بات جیت کی تیاری کے اشارے دے رہا ہے لہذا یہ دونوں باتیں ہندوستان کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔ آنجہانی ار وی راجو این آئی اے کے پہلے ڈائرکٹر جنرل تھے جو 2008 ء میں ممبئی حملوں کے بعد تشکیل دی گئی تھی ۔ نارائنن نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں دہشت گرد گروپس کی موجودگی ہندوستان کے لئے راست طور پر نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے ۔ نارائنن خود بھی انٹلیجنس بیورو کے سابق سربراہ ہیں ۔