ہندوستان شورش پسندوں پر اپنی تشویش سے پڑوسی ممالک کو واقف کروائے گا

وزیر اعظم منموہن سنگھ کی بمسٹیک کانفرنس میں شرکت کیلئے میانمار میں آمد ،دو روزہ سرکاری دورہ کا مصروف پروگرام

نے پی تا (میانمار) 3 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم منموہن سنگھ توقع ہے کہ پڑوسی ممالک کے قائدین کے ساتھ شورش پسند گروپس سے امکانی مسائل کے بارے میں ہندوستان کے اندیشوں سے پڑوسی ممالک کو واقف کروائیں گے۔یہ شورش پسند گروپس ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں میں لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر زیادہ سرگرم ہوگئے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے بموجب منموہن سنگھ توقع ہے کہ ہندوستان کی مشرقی ریاستوں میں سرگرم شورش پسند گروپس کے بارے میں جو میانمار ،بنگلہ دیش ،نیپال اور بھوٹان میں سکونت پذیر ہیں اور ہندوستان میں عام انتخابات سے قبل گڑ بڑ پھیلانا چاہتے ہیں ہندوستان کے اندیشوں سے ان ممالک کی قیادت کو واقف کروائے گا۔ ہندوستان پہلے ہی ان ممالک سے ربط پیدا کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میانمار اس مسئلہ پر ہندوستان کے ساتھ اور ہندوستان میانمار کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔وزیر اعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ سے بھی بمسٹیک چوٹی کانفرنس کے دوران وزیر اعظم منموہن سنگھ کی علحدہ ملاقات مقرر ہے۔ ہندوستان بنگلہ دیش کے ساتھ بہت اچھا صیانتی تعاون رکھتا ہے اور ملک میںکوئی بھی حکومت برسر اقتدار ہو یہ تعاون بہتر رہے گا۔

نیپال کا حوالہ دیتا ہوئے ذرائع نے اس کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو ٹھوس قرار دیا اور کہا کہ ملک میں جمہوریت کا عبوری دور ہے لیکن ہندوستان کے تعلقات تغیر پذیر نہیں ہیں حکومت ہند کو کامیاب نیپال حکومت سے تیقن حاصل ہوچکا ہے کہ اس کی سرزمین کو مخالف ہند سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اس کے بعد ہندوستان نے پاکستان کی آئی ایس آئی کی جانب سے ہندوستان کو نشانہ بنانے نیپال کی سرزمین کے استعمال کی اطلاعات پر اپنے سنگین اندیشوں سے نیپال کو واقف کروایا ہے۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم منموہن سنگھ باہمی تعلقات کے جامع منظر پر وزیر اعظم نیپال سشیل کوئرالہ کے ساتھ ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کریں گے ۔ ان کی صدر سری لنکا وزیر اعظم بھوٹان اور صدر میانمار سے علحدہ ملاقاتیں بھی ہوں گی ۔ وہ کل میانمار کی جمہوریت حامی قائد آن سان سوچی سے ملاقات کریں گے جو اپوزیشن پارٹی نیشنل لیگ برائے جمہوریت کی سکریٹری جنرل اور صدر نشین ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعظم منموہن سنگھ ہندوستان کی مشرق کی طرف دیکھوں پالیسی کو مزید مستحکم کرنے اور شمال مشرقی ریاستوں کے ربط ،ٹرانسپورٹ تجارت سیاحت اور دیگر روابط میں اضافہ کے امکانات تلاش کرنے کے مقصد سے بمسٹیک چوٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے میانمار پہنچے ۔