ہندوستان دہشت گردی کا ہرگز روادار نہیں، گڈکری کا ریمارک

نئی دہلی ، 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) حکومت دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کے تئیں ’’بالکلیہ عدم روادار‘‘ ہے، سینئر مرکزی وزیر نتن گڈکری نے آج یہ بات کہی، لیکن میانمار میں عسکریت پسندوں کے خلاف آرمی کی ’’سخت کارروائی‘‘ کی تفصیلات کے اظہار سے گریز کیا۔ مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے بعد میڈیا کو روداد سے واقف کراتے ہوئے گڈکری نے ابتدا میں ایسے سوالات ٹال دیئے کہ آیا وزراء نے اس آپریشن پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ جب اصرار ہوا تو انھوں نے کہا کہ اس مسئلے پر میٹنگ میں تبادلہ خیال نہیں ہوا اور یہ کہ وزیراعظم کو کابینی اجلاس میں مبارکباد نہیں دی گئی۔ گڈکری نے کہا، ’’یہ پہلے ہی واضح ہے کہ ہم دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کے تعلق سے کوئی رواداری نہیں برتتے ہیں۔ ملٹری کے سرکاری ترجمان نے اس کارروائی کے تعلق سے جو ہماری ملٹری نے انجام دی، تفصیلی معلومات دیئے ہیں‘‘۔ گڈکری سے استفسار کیا گیا تھا کہ آیا شدید تعاقب دہشت گردانہ حملے کے معاملوں میں حکومت ہند کی نئی پالیسی ہوگی۔

جب یہ بتایا گیا کہ آرمی نے عسکریت پسندوں میں ہلاکتوں کی تعداد کی تفصیلات نہیں دی اور پوچھا گیا کہ آیا حکومت کے پاس کوئی اعداد و شمار ہیں۔ مرکزی وزیر نے یہی دہرایا کہ حکومت کی پالیسی یہی ہے کہ جب کبھی ایسے واقعات پیش آئیں، ملٹری کا سرکاری ترجمان ہی تمام تر معلومات فراہم کرے۔ گڈکری نے کہا، ’’حکومت نے یہ بات ملٹری کو بتا دی ہے اور ملٹری کے ترجمان نے تحریری بیان کی اساس پر آپ ( میڈیا ) کو معلومات فراہم کئے ہیں۔ مجھے اس سے زیادہ کچھ کہنا نہیں ہے۔‘‘مرکزی وزیر راجیہ وردھن سنگھ راٹھوڑ نے کل انکشاف کیا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے میانمار میں تک عسکریت پسندوں کا ’’پیچھا‘‘ کرنے کیلئے انڈین آرمی کو منظوری دی تھی۔ چنانچہ اس کارروائی میں دو عسکری کیمپس بالکلیہ تباہ کردیئے گئے۔

چار سارک اقوام میں موٹر معاہدہ کو کابینی منظوری
قبل ازیں کابینہ نے آج ہندوستان اور سارک گروپ کی تین دیگر اقوام بھوٹان، بنگلہ دیش اور نیپال کے درمیان 15 جون کو موٹر وہیکلس سے متعلق معاہدہ پر دستخط کو منظوری دے دی، جس سے ان اقوام کے مابین مسافر اور سامان کی گاڑیوں کی بلارکاوٹ آمدورفت ہوسکے گی۔ اس منظوری کے پیش نظر وزیر ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری بھوٹان جائیں گے جہاں اس معاہدہ پر شرکاء اقوام کے وزرائے حمل و نقل دستخط کریں گے۔ کابینہ نے قانون بیع و شرع میں ترمیم کیلئے آرڈیننس لانے کا فیصلہ بھی کیا ہے، جو چیک باؤنس کے کیسوں کو اس مقام پر داخل کرنے کی گنجائش فراہم کرتا ہے جہاں متعلقہ چیک جاری کیا گیا۔ اس اقدام سے 18 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ گڈکری نے کہا کہ اگر کسی شخص کے خلاف چیک کے تین معاملے ہوں تو تمام کو ایک ہی مقام پر لایا جاسکے گا۔