شارجہ کی شہزادی کا تعلیمات میں ہندوستان کی کارکردگی کی تعریف
کوئمبتور۔ 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) شارجہ کی شہزادی شیخہ ہند بنت فیصل القسیمی نے آج ہندوستان کی اعلیٰ تعلیم کے نظام اور طبی تعلیمی اداروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی صلاحیتیں قابل فخر ہیں۔ دنیا بھر کی کمپنیاں اور خلائی محکمے جیسے گوگل اور ناسا اس پر ناز کرتے ہیں۔ گوگل پر اس کے ملازمین کا 20 تا 30 فیصد ہندوستانی ہے۔ ہندوستان دنیا کے کسی بھی ملک سے تعلیمات کے شعبہ میں پیچھے نہیں ہے۔ اس کے ماحولیاتی وسائل مالا مال ہیں۔ الخسیمی نے یہ انکشاف نہرو آرٹس اینڈ سائنس کالج کے طلبہ کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر محسوس ہوتا ہیکہ ہندوستان اعلیٰ معیاری طبی اور تعلیمی ہے اور میں نے کئی ہندوستانی طلبہ دیکھے ہیں جو ہونہار ہیں اور جو ملک کو ترقی دینے کیلئے جدوجہد میں مصروف ہیں۔ انہوں نے ملک کی عالمی برادری کو دین کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہدنوستان کے تعلیمی ادارے تیز رفتار ترقی کررہے ہیں جبکہ شارجہ میں حفظان صحت کا تعلیمات کے شعبہ میں کوئی نمایاں کارنامہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شارجہ اعلیٰ رینک حاصل کرنے والے طلبہ کو مفت تعلیم فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجویز پیش کی کہ خانگی تعلیمی ادارے اور ہندوستانی یونیورسٹیوں کو آگے آکر میرٹ اسکالر شپ فراہم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملک بیروزگاری اور غربت کے مسائل رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے عوام اس کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ ان مسائل پر قابو پائیں۔ گذشتہ 20 سال سے ہندوستان میں اطلاعاتی ٹیکنالوجی کا شعبہ تیز رفتار سے ترقی کررہا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ہندوستان کو اپنے علم سے استفادہ کرتے ہوئے دنیا سے غربت کا صفایہ کرنا چاہئے ۔ جرائم سے نمٹنے کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمرے عرب ممالک کے تمام سڑکوں پر نصب کرنے سے جرائم سے نمٹنے میں مدد ملی ہے اور جرائم کے واقعات میں نمایاں طو رپر کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کئی شہری انتظامیے آگے آئے ہیں تاکہ عوامی مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں۔