ہندوستان اور چین کو باہمی اختلافات کم کرنے کی ضرورت : حامد انصاری

ظہیر الدین علی خاں
بیجنگ ۔ 28 ۔ جون : ہندوستان نے پاکستان اور چین کے مابین براہ پاکستان مقبوضہ کشمیر ریل رابطہ کے لیے امکانات کا جائزہ لینے پراجکٹ پر تشویش ظاہر کی ۔ نائب صدر جمہوریہ مسٹر حامد انصاری نے جو اس وقت چین کے پانچ روزہ دورہ پر ہیں ، اعلیٰ قیادت سے ملاقات کے دوران مختلف امور بشمول سرحدی معاملہ اور تجارت و سرمایہ کاری پر وسیع تبادلہ خیال کیا ۔ مسٹر حامد انصاری نے وزیر اعظم چین لی کیقیانگ سے کہا کہ ہندوستان میں نئی حکومت اپنے پڑوسی ملک چین کے ساتھ روابط کو ترجیح دے گی ۔ نائب صدر جمہوریہ یہاں پنچ شیل کی 60 ویں سالگرہ تقریب میں شریک ہیں جو دونوں ممالک کے علاوہ میانمار کے ساتھ 1954 میں پرامن بقائے باہم کے پانچ اصولوں پر مبنی ہے ۔ معتمد خارجہ سجاتا سنگھ نے مسٹر حامد انصاری کی لی سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ہندوستان اور چین کے مابین جن اہم موضوعات کی عاجلانہ

یکسوئی ضروری ہے وہ تمام زیر بحث آئے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ حقیقی لائن آف کنٹرول ( ایل اے سی ) پر چین کی فوج کی بار بار مداخلت کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا ۔ انہوں نے کہا کہ فریقین نے اتفاق کیا کہ امن اور سکون برقرار رکھا جانا چاہئے ۔ چین کی جانب سے حالیہ نقشہ میں ارونا چل پردیش کو اس کا حصہ دکھائے جانے کے بارے میں سوال پر سجاتا سنگھ نے دہلی میں وزارت امور خارجہ کے بیان کا حوالہ دیا جس میںکہا گیا کہ کاغذ پر کوئی چیز پیش کرنے سے حقیقت بدل نہیں جاتی ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ان نقشوں پر ہمارا موقف بالکل واضح ہے ۔ چین کے براہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر پاکستان کے ساتھ ریل رابطہ کے امکانات تلاش کرنے کے بارے میں معتمد خارجہ نے کہا کہ چین کے مبصرین سے یہ مسئلہ اٹھایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے روابط فہم کی اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ ہم اپنے مسائل ان کے سامنے اور وہ اپنے مسائل ہمارے سامنے پیش کررہے ہیں لیکن انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائی ۔ دونوں قائدین نے تجارتی خسارہ کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ لی کیقیانگ نے حامد انصاری سے کہا کہ ہندوستان کو ایسے پراڈکٹس کی نشاندہی کرنی چاہئے جو وہ چین کی مارکٹس میں فروخت کرسکتا ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے نشاندہی کی کہ بعض ہندوستانی پراڈکٹس کو مارکٹ تک رسائی کا مسئلہ درپیش ہے اور چین کو اسے حل کرنا چاہئے ۔ وزیر کامرس نرملا سیتارامن جو اس دورہ میں حامد انصاری کے ساتھ ہیں آج چینی ہم منصب گاؤ ہوشنگ سے ملاقات کی ۔

صدر چین ژی جن پنگ نے پنچ شیل کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور صدر میانمار تعین سین کی موجودگی میں ایشیائی پیسفک خطہ کی سلامتی کے لیے ہندوستان ، میانمار اور دیگر کے ساتھ باہمی تعاون اور ایک نئے دور کی بھر پور وکالت کی ۔ انہوں نے عراق بحران کے حوالے سے امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ راجندر ناتھ ٹائیگور کے اس قول کا انہوں نے ذکر کیا کہ ’ کسی ایک یا چند ممالک کی سلامتی اور مابقی کو غیر محفوظ کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں ہوسکتا ‘ ۔ اگرچہ صدر چین نے امریکہ یا عراق کا راست ذکر نہیں کیا

لیکن انہوں نے یہ تبصرہ ایسے وقت کیا جب کہ چین کے قائدین عراق میں دہشت گردی کے نام پر مغرب کی مداخلت کو دخل اندازی پالیسی کی واضح مثال قرار دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقہ اور دنیا میں امن و سلامتی کے لیے ایشیا پیسفک کی نئی تعمیر ضروری ہے ۔ مسٹر حامد انصاری نے کہا کہ پنچ شیل کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان اور چین کو اپنے اختلافات کم کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون میں اضافہ اور ہمارے عوام کی زندگی میں بہتری لانے میں اختراعی پیشرفت پنچ شیل کے ذریعہ ممکن ہے ۔ صدر میانمار سین نے کہا کہ ان اصولوں کو دنیا تسلیم کرنے کے لیے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔۔