ہندوستان اور امریکہ کے باہمی روابط کو نئی جہت دینے سے اتفاق

نئی دہلی ۔ /25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور امریکہ نے نیوکلیر سیول معاملت پر سات سال سے جاری تعطل ختم کرتے ہوئے اسے منظوری دیدی۔معتمد خارجہ سجاتا سنگھ نے اوباما اور مودی کی زائد از تین گھنٹے ملاقات کے بعد بتایا کہ ہم نے گزشتہ چند سال سے جاری تعطل ختم کردیا ہے ۔ ہم معاہدہ پر پہونچ چکے ہیں اور معاملت کو قطعیت دی جاچکی ہے ۔ دونوں ممالک نے ڈیفنس فریم ورک اگریمنٹ کی بھی آئندہ 10 سال کیلئے تجدید کی اور چار ’’پاتھ فائنڈرس پراجکٹس‘‘ کی نشاندہی کی ہے ۔ اس کے تحت عصری ریون منی بنا پائیلٹ کے جنگی طیارے اور C-130 فوجی ٹرانسپورٹ طیاروں کیلئے کٹس تیار کئے جائیں گے ۔ دونوں ممالک نے طیاروں کی ٹکنالوجی کے فروغ اور ساتھ ہی ساتھ جیٹ انجن ٹکنالوجی کی ڈیزائننگ اور اس کے فروغ کیلئے ورکنگ گروپس سے بھی اتفاق کیا ہے ۔ نریندرمودی اور اوباما کے مابین یہ ملاقات کافی گرمجوشانہ رہی جبکہ دونوں قائدین اندرون چار ماہ دوسری مرتبہ ملاقات کررہے ہیں ۔ حیدرآباد ہاؤس کے صحن میں ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے شخصی طور پر مہمان اوباما کو چائے پیش کی ۔

دونوں قائدین نے کھلے احاطہ میں بیٹھ کر آپسی تبادلہ خیال کیا ۔ بعد ازاں نریندر مودی نے بات چیت کی تفصیلات کے انکشاف سے گریز کرتے ہوئے کہا ’’پردے میں رہنے دو ‘‘ نیوکلیر معاملت دونوں قائدین کی ملاقات کا مرکزی موضوع رہی اور انہوں نے 2005 ء کے اس معاہدے پر عمل آوری کے سلسلے میں رکاوٹوں کو ختم کردیا ہے ۔ امریکی سفیر برائے ہند رچرڈ ورما نے امریکی صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے نقطہ نظر سے ہندوستان نے کافی مثبت پیش رفت کی ہے اور جن امور پر ہمیں فکر تھی اس کے بارے میں یقین دہانی کرائی ہے ۔

دونوں ممالک نے ’’چلیں ساتھ ساتھ‘‘ کے عنوان سے دوستی پر مبنی اعلامیہ جاری کیا ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ نے دیرینہ پارٹنر شپ کو ایک نئی جہت عطا کرنے سے اتفاق کیا ہے ۔ اس اعلامیہ میں باہمی تعاون اور اعتماد کو بنیادی اہمیت دی گئی ۔ دونوں ممالک نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وقفہ وقفہ سے چوٹی اجلاس منعقد کئے جاتے رہیں گے ۔ یہ اعلامیہ اس بات کا اظہار کرتا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ تجارتی و معاشی روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں ۔ انہوں نے مشترکہ وینچرس میں تعاون سے بھی اتفاق کیا اور انسداد دہشت گردی تعاون کو موثر بنانے کا فیصلہ کیا ۔ دونوں فریقین نے یہ بات نوٹ کی کہ لا انفورسمنٹ ایجنسیوں کے مابین باہمی ربط کو مزید مستحکم بنانا ہوگا ۔ قومی اور معاشی سلامتی کے ساتھ ساتھ سائبر منفی سرگرمیوں سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون سے بھی اتفاق کیا گیا۔ نریندر مودی اور اوباما نے اس یقین کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے مابین باہمی اشتراک سے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے ۔ اوباما نے مودی کی ’’جن دھن‘‘ اسکیم کی سراہنا کی جس میں ہندوستان کے غریب عوام کو مالی امور میں ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا گیا ہے ۔ اوباما نے کہا کہ انہوں نے مودی کے ساتھ ایشیائی خطہ کیلئے نئے ویژن سے اتفاق کیا ۔

مودی کا کرُتا اور اسٹائیل اوباما کو پسند آیا
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی جانب سے امریکی صدر کے اعزاز میں عشائیہ ترتیب دیا گیا تھا ۔ اس موقعہ پر اوباما نے کہا کہ وہ اس دوستی سے کافی متاثر ہیں ۔ انہوں نے نریندرمودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مضبوط اور اسٹائیلش شخص ہیں وہ کبھی سوچتے ہیں کہ مودی کا کرتا خود پہن لیں وہ اکثر یہ بھی کہا کرتے ہیں کہ خود ان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ امریکہ میں ہوا اور نریندر مودی کے ساتھ وہ ہندوستان میںہوا ۔ان کا اشارہ نریندر مودی کے بچپن کی طرف تھا جب ان کے والد چائے فروش کیا کرتے اور ان کی ماں دوسرے گھروں میں کام کاج کرتی تھیں ۔ اوباما نے کہا کہ آج ان کابیٹا ہمارا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے وزیراعظم کی حیثیت سے خیرمقدم کرتا ہے ۔