واشنگٹن۔ 3 فروری (سیاست ڈاٹ کام) تین ہندوستانی Mi-35 ہمہ مقصدی لڑاکا ہیلی کاپٹرس جنہیں افغانستان کو بطور عطیہ دیا گیا تھا، ان ہیلی کاپٹرس نے جنگ زدہ افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں انجام دینے میں اہم رول ادا کیا۔ سبکدوش ہونے والے افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر نے یہ بات کہی۔ افغانستان کے موضوع پر ایک کانگریشنل سماعت کے دوران نے ایوان کی مسلح خدمات کمیٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے جنرل جان کیمپ بیل نے کہا کہ افغانستان کے پاس تین Mi-35 ہیلی کاپٹرس ہیں۔ یہی نہیں بلکہ Mi-35 کے علاوہ Mi-24 بھی ہیں اور اگر ایک چوتھا ہیلی کاپٹر بھی مل جائے تو اس طرح افغانستان کے اسلحہ خانے میں نہ صرف ایک اضافہ ہوگا بلکہ کارروائیاں انجام دینے میں بھی آسانی ہوگی۔ یاد رہے کہ Mi-35 دراصل Mi-24 کی ہی ایک بہتر صورت ہے یعنی اس میں کچھ تکنیکی اضافہ کرتے ہوئے اس کے درجہ میں بہتری پیدا کی گئی ہے اور اس ہیلی کاپٹر کے ذریعہ فائرنگ کے علاوہ اس میں اتنی گنجائش بھی ہوتی ہے کہ کچھ فوجیوں کو بہ آسانی سوار کیا جاسکتا ہے۔ کیمپ بیل جو افغانستان میں گزشتہ 18 ماہ سے امریکی اور بین الاقوامی افواج کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں، اب اپنی خدمات سے سبکدوش ہورہے ہیں اور صدر امریکہ بارک اوباما نے کیمپ بیل کی جگہ پر لیفٹننٹ جنرل جان نکولسن کی تقرری کا فیصلہ کیا ہے۔