اسلام آباد ۔ 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج ہندوستان کے کارگذار ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا تاکہ خط قبضہ پر ہندوستانی فوج کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا جاسکے جس سے خط قبضہ پر 3 فوجی ہلاک ہوگئے۔ دفتر خارجہ کے ایک بیان میں ان اطلاعات کو مسترد کردیا گیا کہ ہندوستانی فوج کے کمانڈوز نے خط قبضہ پار کرکے جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں ایک پاکستانی چوکی کو تباہ کردیا۔ بیان میں کہا گیا ہیکہ ہندوستان کے یہ دعوے جھوٹے ہیں اور امن اور خیرسگالی کی فضاء کیلئے جو خط قبضہ پر پائی جاتی ہے، نقصاندہ ہیں۔ دفترخارجہ پاکستان کے ترجمان محمد فیصل نے ہندوستان کے کارگذار ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور بلا اشتعال ہندوستان کی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا۔ ہندوستان کا دعویٰ ہیکہ یہ فائرنگ غیرسرکاری عناصر کی جانب سے آئی ای ڈی نصب کرنے کو محفوظ رکھنے کیلئے کی گئی تھی۔
ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر
برائے پاکستان کی طلبی
اسلام آباد ۔ 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج ہندوستان کے کارگذار ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا تاکہ خط قبضہ پر ہندوستانی فوج کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا جاسکے جس سے خط قبضہ پر 3 فوجی ہلاک ہوگئے۔ دفتر خارجہ کے ایک بیان میں ان اطلاعات کو مسترد کردیا گیا کہ ہندوستانی فوج کے کمانڈوز نے خط قبضہ پار کرکے جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں ایک پاکستانی چوکی کو تباہ کردیا۔ بیان میں کہا گیا ہیکہ ہندوستان کے یہ دعوے جھوٹے ہیں اور امن اور خیرسگالی کی فضاء کیلئے جو خط قبضہ پر پائی جاتی ہے، نقصاندہ ہیں۔ دفترخارجہ پاکستان کے ترجمان محمد فیصل نے ہندوستان کے کارگذار ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور بلا اشتعال ہندوستان کی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا۔ ہندوستان کا دعویٰ ہیکہ یہ فائرنگ غیرسرکاری عناصر کی جانب سے آئی ای ڈی نصب کرنے کو محفوظ رکھنے کیلئے کی گئی تھی۔
اسلام آباد۔ 26 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے پلاننگ کمیشن کے نائب سربراہ سرتاج عزیز نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کیساتھ تجارت کرنے کیلئے ہندوستان کو وہ اپنی زمین استعمال نہیں کرنے دے گا۔مسٹر عزیز نے ایک پرائیویٹ چیانل سے کل کہا کہ ہندوستان کی تجارت افغانستان کیساتھ جڑا ہوا نہیں ہے ۔ریڈیو پاکستان نے مسٹر عزیز کے حوالے سے کہا کہ پاکستان افغانستان کیساتھ تمام کاروباری متعلقہ ایشوز کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنا چاہتا ہے لیکن افغانستان حکومت بات چیت شروع کرنے سے گریزاں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کیساتھ میٹنگ کرنا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مسائل کو حل کیا جا سکے ۔