سنگاپور ۔ 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سنگاپور میں ایک 27 سالہ ہندوستانی نژاد سابق ساحلی گشتی آفیسر کو مئی 2012ء میں یہاں کے مشہور ریسارٹ جزیرہ سنٹیوسا میں نشہ میں دھت ایک خاتون کی عصمت ریزی کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے 11 سال کی سزائے قید اور بارہ کوڑے مارے جانے کی سزاء سنائی گئی ہے۔ جاریہ سال جولائی میں ملزم پریم نارائن کو عصمت ریزی اور جنسی ہراسانی کا مجرم قرار دیا گیا۔ مقدمہ 15 دنوں تک جاری رہا جس کے دوران اس نے اپنا دفاع کرنے کی پوری کوشش کی اور عدالت کو یہ باور کروانے کی سعی لاحاصل بھی کی کہ 20 سالہ ریلیف ٹیچر دراصل ایک شرابی خاتون تھی اور پارٹیوں میں جانا اور مردوں کے ساتھ فلرٹ (چھیڑچھاڑ) کرنا اس کی عادت تھی۔ تاہم عدالت نے اس کے استدلال کو تسلیم نہیں کیا اور کہا کہ کم کپڑے پہنی ہوئی اور نشے میں دھت کوئی خاتون آپ کو نظر آجائے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہیکہ وہ آپ سے کہہ رہی ہو کہ آؤ اس کی عصمت ریزی کرو ۔ نائر نے مذکورہ خاتون کو اسکے ساتھی سے الگ کرتے ہوئے کچھ فاصلہ پر لے جا کر اسے مزید شراب پلائی اور اس وقت رات کے ڈھائی بج رہے تھے جس وقت ملزم نے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا۔ اس وقت لڑکی بالکل مدہوش تھی اور اسے پتہ نہیں تھا کہ اس کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔