نئی دہلی 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج بیرون ملک مقیم ہندوستانی برادری کے اندیشوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ ملک ’’روشن مستقبل‘‘ کی سمت پیشرفت کررہا ہے اور موجودہ صورتحال کے بارے میں دہشت زدہ ہونے، فکرمندی اور مستقبل سے مایوسی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات کا نتیجہ کچھ بھی برآمد ہو لیکن اِن سے ہندوستان کی جمہوریت اور اِس کے اداروں کا استحکام ظاہر ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ جانتے ہیں کہ ہندوستانی معیشت کے مستقبل کے بارے میں آپ تمام کے ذہنوں میں کئی سوال اور تشویش موجود ہے۔ ہندوستان کو درپیش سماجی چیالنجوں، سیاست کی صورتحال اور ہندوستان میں حکمرانی کے مسائل کے بارے میں کئی اندیشے پائے جاتے ہیں لیکن بیرون ملک بعض گوشوں کے ذہنی اندیشے گزشتہ 10 سال کی معاشی رفتار کا نتیجہ ہیں۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ اِس مسئلہ کو ’’ہندوستان میں سیاسی مسابقت‘‘ سے مربوط کیا جارہا ہے۔
انتخابات کے موسم میں جو ہمارے اُفق پر موجود ہے ناگزیر طور پر سیاسی بیان بازی بلند آہنگ ہوجاتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ تیقن دینا چاہتے ہیں کہ موجودہ صورتحال سے مایوس ہونے یا مستقبل کے بارے میں فکرمند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ جیسا کہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں۔ ہندوستانی معیشت روشن مستقبل کی طرف گامزن ہے اور وہ ملک کے مستقبل پر اعتماد رکھتے اور پُرامید ہیں۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ بارہویں پرواسی بھارتیہ دیوس سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ 2004 ء سے گزشتہ 9 سال کے دوران ہندوستان کی شرح ترقی 7.9 فیصد سالانہ رہی ہے۔ یہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ حالیہ عرصہ میں بیشک اِس میں انحطاط پیدا ہوا لیکن جاریہ سال بھی پانچ فیصد شرح ترقی برقرار رہی۔ وزیراعظم نے کہاکہ اِس کے باوجود کہ موجودہ صورتحال میں کئی غیر ملکی اور ملکی عناصر نے اپنا حصہ ادا کیا ہے۔ ہماری معاشی بنیادیں مستحکم ہیں۔
ہماری بچت پر سرمایہ کاری کی شرحیں اب بھی جی ڈی پی کا 30 فیصد ہیں۔ ہندوستانی معیشت فعال ہے۔ یو پی اے حکومت نے حکمرانی میں شفافیت اور جوابدہی پیدا کی ہے۔ حق معلومات قانون، لوک پال قانون سازی، حکومت کی خریداری کے قانون اور قدرتی وسائل مختص کرنے کا طریقہ کار ہماری قانون کی حکمرانی کو مستحکم کرنے والے عناصر ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ عام انتخابات سے بھی ثابت ہوجائے گا کہ ہندوستان کا مستقبل مستحکم ہے۔ اِس موقع پر وزیراعظم نے ’’وطن میں حیرت انگیز مواقع‘‘ کے زیرعنوان ایک کتاب کا رسم اجراء بھی انجام دیا اور یو پی اے حکومت کے کارناموں کا تفصیل سے تذکرہ کیا اور کہاکہ حکومت کے فیصلوں کے اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور ہندوستان سرمایہ کاروں کے لئے ایک پُرکشش منزل بن چکا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ آئندہ چند ماہ میں صورتحال مزید واضح ہوجائے گی۔
این آر آئیز سے ہندوستان میں سرمایہ کاری کی خواہش
نئی دہلی 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج غیر مقیم ہندوستانیوں (این آر آئیز) سے خواہش کی کہ وہ ہندوستان میں موجود زبردست مواقع سے فائدہ اُٹھائیں جو پیداواری شعبہ میں موجود ہیں۔ بارہویں پرواسی بھارتیہ دیوس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر صنعت و تجارت آنند شرما نے این آر آئی برادری سے کہاکہ حکومت نے غیرملکی راست سرمایہ کاری کے معیاروں میں کئی اہم شعبوں جیسے ریٹیل اور شہری ہوا بازی میں نرمی پیدا کی ہے۔ حکومت نے قومی پیداواری پالیسی کا اعلان کیا ہے تاکہ اِس شعبہ کے جی ڈی پی میں حصہ میں اضافہ کیا جاسکے۔ قومی سرمایہ کاری اور پیداواری زونس کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ جن میں 14 کی مختلف ریاستوں میں منظوری حاصل ہوچکی ہے۔ یہ زونس صنعتی علاقے ہیں جنھیں دنیا کا بہترین پیداواری مرکز سمجھا جاتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہندوستان کی معاشی ترقی جو گزشتہ 10 سال میں انحطاط پذیر ہوکر 5 فیصد رہ گئی تھی۔ دوبارہ بحال ہورہی ہے اور عنقریب اعلیٰ شرح ترقی حاصل کرلی جائے گی۔