خصوصاً سکھ برادری کو زیادہ فائدہ حاصل
نئی دہلی۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بعض سرکاری عہدیداروں نے سہ شنبہ کو بتایا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے بلیک لسٹ (فہرست سیاہ) کو ختم کردیا ہے۔ اس فہرست میں ہندوستان میں پیدا ہونے والے ایسے لوگ اور خاص طور پر سکھ برادری کے افراد شامل تھے جنہوں نے اس جواز پر بیرونی ملک پناہ لے رکھی تھی کہ ہندوستان میں مبینہ طور پر انہیں غلط الزامات پر عدالتی اور پولیس ظلم کا شکار ہونا پڑتا۔ یہ فہرست بیرون ملک تعینات ’’انڈین مشنس‘‘ تیار کیا کرتے تھے۔ مذکورہ عہدیداروں نے یہ بتایا کہ ایسے افراد کو معمول کے مطابق ویزا بھی دیا جائے گا جیسے دیگر تمام ہندوستانی شہریوں کو دیا جاتا ہے۔ بعض ہندوستانی نژاد افراد نے بیرون ملک پناہ لے رکھی ہے۔ انہیں ماضی میں ویزا نہیں دیا جاتا تھا۔ اب ایسے تمام پناہ گزینوں اور ان کے خاندان کے افراد کو جس کے نام ہندوستان کے مخالفین میں شامل تھے ، حکومت ہند انہیں ویزا دے گی اور ہندوستانی قونصل خانے کی خدمات بھی انہیں حاصل رہیں گی اور ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو اس ملک کے شہریوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ ایسے میں ہندوستانی نژاد لوگ اور خاص طور پر سکھ کو بھی او ایس آئی کارڈ کی سہولت حاصل رہے گی۔ اگر ان کے پاس معمول کے مطابق ویزا پایا گیا۔