ہندوستانی مسلمانوں کی قومی ، سماجی اور سیاسی تاریخ سے ابنائے وطن کے ساتھ ساتھ حکمراں طبقہ، دستوری عہدوں کے حامل شخصیتیں واقف ہیں۔ مگر حالیہ برسوں میں سیاسی مفادات حاصلہ کی طاقتوں نے مسلمانوں کو بدنام کر کے اپنے ووٹ بینک کو مضبوط بنانے کی ناپاک کوشش کی اور اس میں ناکام بھی ہوئے ۔ جب مسلمانوں کے ووٹ کے بغیر اقتدار کا حصول مشکل ہوا تو سیاسی طاقت کا زاویہ مسلمانوں کی ہمدردی اور ان کی فلاح و بہبود کی فکر کی جانب مرکوز ہوگیا ۔ حال ہی میں وزیراعظم نریندر مودی نے ہندوستانی مسلمانوں کو حب الوطن قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ہندوستانی مسلمان اپنے ملک کے لئے جئیں گے اور مریں گے ۔ ہندوستانی مسلمانوں کو دہشت گرد سرگرمیوں سے وابستہ کرنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد زعفرانی طاقتوں کو اپنا موقف تبدیل کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔
یہ ہندوستانی مسلمانوں کی ثابت قدمی اور صبر و تحمل کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان کی حکمراں طاقتوں کے علاوہ دستوری عہدہ کے حامل جلیل القدر شخصیتیں بھی ہندوستانی مسلمانوں کو حب الوطن اور دہشت گردی سے لاتعلق ہونے کا اظہار کر رہی ہیں ۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے اپنے دورہ ناروے کے دوران ناروے کے اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں یہ واضح کردیا کہ ہندوستانی مسلمانوں میں سے مشکل سے ہی کوئی دہشت گردی سرگرمیوں میں ملوث ہوگا ۔ صدر جمہوریہ کا بیان قابل ستائش ہے ۔ دہشت گردی پر ہندوستان کے جلیل القدر عہدہ کے سربراہ کا اظہار خیال ہندوستانی مسلمانوں کی بے گناہی کا ثبوت ہے ۔ اب ملک کی فرقہ پرست تنظیموں اور مسلم دشمن عناصر کو اپنی مخالف مسلم ناپاک مہم کو ترک کردینا چاہئے۔ ہندوستان جیسے ہمہ تہذیبی و مذہبی سرزمین پر رہنے والوں کے لئے ایک مثبت ذہن سازی کیلئے صدر جمہوریہ کا بیان معاون ثابت ہوگا ۔ جغرافیائی اعتبار سے ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں پر مذہب کا سنہری باہمی شیر و شکر کے ساتھ مل جل کر رہتا ہے۔
ایسے میں مسلمانوں کو ا پنے کردار اور قوم پرستی کی کسی سے سند کی ضرورت نہیں ہے ۔ مگر صدر جمہوریہ جیسی جلیل القدر شخصیت یہ تسلیم کرتی ہے کہ مسلمانوں کا دہشت گردی سے بمشکل تعلق ہوگا تو یہ حقیقت عیاں ہوتی ہے کہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے فرقہ پرست طاقتوں نے کس طرح ہتھکنڈے اختیار کئے تھے ۔ مجموعی طور پر ہندوستانی عوام امن پسند ہوتے ہیں لیکن بعض طاقتوں نے حالیہ برسوں میں ملک کے امن کو درہم برہم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے جس طرح کی شرانگیزی و اشتعال انگیزی برپا کی تھی اس کے نتیجہ میں مسلمانوں کو دیگر ابنائے وطن کی نظروں میں مشکوک بتانے کی کوشش کی گئی تھی مگر سیکولر ہندوستان کے مزاج نے مسلمانوں کے خلاف سازشوں کو ناکام بنادیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے بیانات کے بعد برصعیر ہند میں جذبہ قوم پرستی کو تقویت حاصل ہوگی ۔ یہ سچ ہے کہ دہشت گردی نے ایک طویل عرصہ سے سیکولر ہندوستان کے روح کو زخمی کرنے کی کوشش کی ہے مگر ہمارے عوام نے سیکولر دشمن گروپ کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنایا ہے ، تب ہی صدر جمہوریہ کو بیرون ملک اس طرح کا بیان دینے کی ترغیب ملی ہے ۔
صدر جمہوریہ کا بیان بلا شبہ ہندوستان کے ایک عظیم ملک ہونے کا ثبوت ہے جس کی بالغ نظری نے اس کے شہریوں کو ایک پرامن ماحول فراہم کیا ہے ۔ ملک کے تقریباً 150 ملین مسلمانوں کی حب الوطنی پر کوئی شبہ نہیں کیا جاسکتا ، لہذا دہشت گردی سے وابستہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنانے اور اس سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہوئے دہشت گردوں کا سامنا کیا جائے تو دہشت گرد طاقتوں کا صفایا کرنے میں مدد ملے گی ۔ صدر جمہوریہ کا بیان کہ مخالف مسلم گروپ اور فرقہ پرستوں کو اپنی نفرت کی سیاست کے دہکتے حصار سے باہر آنا ہوگا ۔ ملک کے سیکولر کردار اور جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے ملک کے ہر شہری کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش ضروری ہے ۔ ہندوستانی مسلمانوں نے فرقہ پرستوں کی سازشوں کے سامنے غیر یقینی حالات کے بادلوں اور اندیشوں کی فضاء کے باوجود خود پر قابو رکھ کر یہ پیغام دیا ہے کہ وہ پرامن شہری ہیں اور ہندوستان سے محبت رکھتے ہیں، ان کا دہشت گردی یا کسی اور ملک دشمن سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔