خطاطی اور پینٹنگس سے آیات قرآنی کو پیش کرنے کی کوشش ۔مختلف فنکاروں کے شہ پاروں کی ستائش
جدہ 2 اپریل ( سیاست نیوز ) اسلامی فن خطاطی میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے والے ہندوستانی آرٹسٹوں کے فن خطاطی کے شاہکار نمونوں کو پیش کرنے ہندوستانی قونصل خانہ جدہ میں سہ روزہ اسلامی خطاطی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ یہ نمائش آج اختتام کو پہونچی ۔ جمعرات کو ہندوستان کے قونصل جنرل نور رحمن شیخ نے اس نمائش کا افتتاح انجام دیا تھا جس میں کئی فنکاروں کے شاہکار نمونوں کو پیش کیا گیا ۔ برسر موقع خطاطی کے نمونے پیش کئے گئے اور ہندوستانی فوٹ فیسٹول بھی منعقد ہوا ۔ حیدرآبادی آرٹسٹ یونس ایم حفیظ نے سعودی گزٹ کو بتایا کہ ان کے کام اور خطاطی میں اللہ تعالی کے ذکر کو مرکزی مقام حاصل رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا ذکر ہی ہے جو ہمیں اس سے جوڑے رکھتا ہے ۔ اس میں ہم جو کچھ کرتے ہیں وہ اپنے دل سے کرتے ہیں۔ اسی لئے یہی بات ان کے کام میں بھی نظر آتی ہے اور لوگوں کو بھی اس کی یاد دلاتی ہے ۔ یونس نے مزید بتایا کہ ان کا کام عصر حاضر کے آرٹ اور ملے جلے اثرات پر مشتمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں اللہ تبارک و تعالی کے 99 نامتحریر کئے گئے ہیں اور انہوں نے درمیان میں اللہ لکھنے کیلئے رنگین پنسل استعمال کئے ہیں۔ یہ کام انہوں نے صرف اللہ کا نام دہراتے رہنے کے مقصد سے کیا ہے ۔ یونس ایم حفیظ جدہ میں آئندہ مہینے دوسرے پروگراموں میں بھی شرکت کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کام کیلئے ان کا انتخاب ایک اعزاز سے کم نہیں ہے ۔ ان سے کہا گیا تھا کہ وہ دوسرے فنکاروں کو بھی لائیں اور اپنا کام بھی پیش کریں۔ انہیں خوشی ہے کہ وہ پہلے ہندوستانی فنکار ہیں جن کا کام یہاں عرب آرٹسٹوں کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے ۔ جناب ظہیر الدین علی خاں مینیجنگ ایڈیٹر سیاست نے کہا کہ انہیںامید ہے کہ اس نمائش سے اس روایتی فن کا احیاء عمل میں آئیگا جسے فراموش کردیا گیا تھا ۔ انہوں نے سعودی گزٹ کو بتایا کہ حیدرآباد میں اس فن کے تقریبا 3000 شہ پارے ہیں جو خطاطی اور پینٹنگ پر مشتمل ہیں۔ اس میں خواتین بھی بہت کام کر رہی ہیں جن کی اس شعبہ میں حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے ۔ ایک اور حیدرآبادی فنکار عبدالطیف فاروقی نے بتایا کہ وہ فطرت کو اپنے فن میں مرکزی حیثیت دیتے ہیں۔ وہ اس طرح سے فطرت کو اجاگر کرتے ہیں کہ دیکھنے والا اللہ سے جڑ جاتا ہے ۔ وہ قرآن کے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جو بات اللہ تبارک و تعالی نے آیت میں کہی ہے وہ اسے تصویر میں ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی ایک پینٹنگ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اس میں ایک آگ کے گڑھے کے اطراف ایک ہجوم دکھایا گیا ہے جسے اس گڑھے میں ڈھکیلا جا رہا ہے ۔ یہ دوزخ کے تصور سے تیار کی گئی پینٹنگ ہے ۔ اس کے نیچے انہوں نے ایک آیت تحریر کی ہے جس میں دوزخ میں ڈالے جانے والے انسانوں کا تذکرہ تھا ۔ جناب فاروقی نے اپنے دوسرے کاموں کا بھی تذکرہ کیا اور اس کی صراحت کی ہے ۔ عبدالطیف فاروقی کے تعلق سے یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ صرف ایک خط کھینچتے ہوئے انسانی شکل تیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس نمائش کے مشاہدہ کیلئے آنے والے افراد نے ان کے اس فن کی زبردست ستائش کی ہے اور انہوں نے انسانی خاکہ کھینچے جانے کا بچشم خود مشاہدہ کیا ہے ۔ آج اس نمائش کا تین دن کے بعد اختتام عمل میں آیا ۔ ( اس نمائش کی تصاویر اور مختلف شہ پاروں کے نمونے وغیرہ صفحہ 2 پر دیکھے جاسکتے ہیں۔)