ہندوستانی افواج میں مسلمانوں کی بھرتی کیلئے ادارہ سیاست سے خصوصی تربیت کا اعلان

حیدرآباد ۔ یکم ۔ اکٹوبر : ( دکن نیوز ) : جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں اردو اخبارات کو موثر و نمایاں رول ادا کرنا چاہئے اور حکومت کے ترقیاتی اقدامات میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی شمولیت کو یقینی بناتے ہوئے ملک میں تلنگانہ ریاست کو ایک ماڈل ریاست بنانے میں حصہ لینا ہوگا ۔ وہ کل شام ممتاز صحافیوں کے جلسہ اعتراف خدمات و تہنیت کو محبوب حسین جگر ہال احاطہ روزنامہ سیاست (عابڈز ) میں مخاطب کررہے تھے ۔ روزنامہ تلنگانہ ایج کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب میں اردو صحافیوں ، ادیبوں ، شعراء اور معززین کی بڑی تعداد شریک تھی ۔

جناب زاہد علی خاں نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اردو صحافیوں کی قومی و ملی خدمات ناقابل فراموش رہی ہیں اور ان خدمات کا اعتراف حیدرآباد کی تہذیبی و اخلاقی روایات کا مظہر و ثبوت ہے ۔ اپنے طویل صحافتی سفر کے باوجود اردو صحافیوں کے ساتھ نہ تو حکومت نے انصاف کیا اور نہ ہی اردو عوام نے صحافیوں کی قدر دانی کی ۔ جناب زاہد علی خاں نے کہا کہ اردو اخبار کا اجراء کرنا اور اس کے بعد اسے چلانا کوئی معمولی بات نہیں ۔ انہوں نے اس موقع پر صحافتی برادری کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مسائل کو حل کرنے کے لیے متحدہ طور پر کام کریں کیوں کہ انصاف رسانی کی لڑائی تنہا نہیں لڑی جاسکتی ۔ انہوں نے تجویز رکھی کہ صحافتی تنظیموں کو اپنا ایک فیڈریشن بنانا چاہئے کیوں کہ اب تلنگانہ ریاست میں اردو صحافت کی کامیابی کے امکانات زیادہ روشن دکھائی دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ سیاست صرف ایک اخبار ہی نہیں رہا بلکہ ہمارا مقصد ہے کہ ملت اسلامیہ کی تعلیمی ، سماجی اور معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے امکانات پیدا کئے جائیں ۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو ہندوستانی مسلح افواج میں ملازمت کرنے کی ترغیب دلوائیں کیوں کہ ہندوستانی بحریہ ، ایرفورس اور دیگر دفاعی شعبوں میں مسلمانوں کی نمائندگی انتہائی کم ہے ۔

اس سلسلہ میں بعض سابق فوجی عہدیداروں سے انہوں نے رائے طلب کی تھی ، ان حالات کے پیش نظر ادارہ سیاست نے طئے کیا ہے کہ آئندہ چند دنوں بعد فوج میں بھرتی کے لیے مسلم نوجوانوں کی تربیت کا انتظام کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 1964 سے گریجویشن کی تکمیل کے بعد ہی انہیں صحافت سے وابستہ ہونے کا موقع ملا ۔ کاپی جوڑنے سے لے کر ترجمہ اور دیگر انتظامی امور کا تجربہ حاصل رہا ۔ اس سلسلہ میں ان کی خوش نصیبی ہے کہ جناب عابد علی خاں صاحب اور جناب محبوب حسین جگر صاحب مرحوم جیسی سرکردہ شخصیتوں کی سرپرستی انہیں حاصل رہی ۔ انہوں نے اردو صحافت کی ترقی کو اردو زبان سے مربوط کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم اپنی زبان و تہذیب کا تحفظ کرتے رہیں گے ہمارا سماجی وقار و اعتبار قائم رہے گا ۔ ابتداء میں جناب اقبال احمد انصاری ایڈیٹر روزنامہ تلنگانہ ایج نے خیر مقدم کیا ۔ ممتاز صحافی جناب عابد صدیقی نے کہا کہ ماضی میں جدوجہد آزادی کے دوران اردو اخبارات نے نمایاں رول ادا کیا تھا ۔ اسی طرح آج ملک کی تعمیر نو میں ادارہ سیاست اپناتاریخ ساز رول ادا کررہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی ویژن آنے کے باوجود اردو اخبارات کا وقار قائم و برقرار ہے کیوں کہ اکثر ٹیلی ویژن چیانلس مفادات حاصلہ کا شکار ہو کر اپنا اعتبار کھوچکے ہیں ۔ اس لیے عوام کو اخبارات پر زیادہ بھروسہ ہے ۔ اردو اخبارات اپنی کم مائیگی کے باوجود قومی ، ریاستی و مقامی سطح پر رائے عامہ کو ہموار کرنے اور حکومت اور عوام کے درمیان رابطہ کو بڑھانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیتہ العلماء آندھرا و تلنگانہ نے کہا کہ برصغیر میں حیدرآباد کی اردو صحافت کو نمایاں مقام حاصل ہے ۔ خبروں کی ترتیب اور پیشکشی میں حیدرآباد کی اردو صحافت نے مثبت انداز فکر اختیار کیا ہے ۔ جناب ضیا قادری پرنٹر و پبلیشر روزنامہ راشٹریہ سہارا نے حکومت سے مانگ کی کہ وہ اشتہارات کی اجرائی میں اردو اخبارات کے ساتھ انصاف کریں ۔ جناب جسٹس ای اسمعیل سابق رکن انسانی حقوق کمیشن ، سینئیر کانگریسی خلیق الرحمن ، ٹی آر ایس جنرل سکریٹری جناب عنایت علی باقری ،

اور جناب محمد مسیح اللہ خاں نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔ امان علی ثاقب نے جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست کی خدمات و کارناموں کو سراہتے ہوئے تہنیتی اشعار پیش کئے ۔ انہوں نے بادیدہ نم کہا کہ ان کے فرزند کو ایم بی بی ایس میں داخلہ دلوانے کے سلسلہ میں جناب زاہد علی خاں کا فراخدلانہ تعاون حاصل رہا ۔ چنانچہ آج ان کا لڑکا بیرونی ملک کے ہاسپٹل میں برسر خدمت ہے ۔ اس موقع پر جناب زاہد علی خاں ، جسٹس ای اسمعیل اور جناب ضیا قادری ، مولانا حافظ پیر شبیر احمد کے ہاتھوں صحافیوں کو ایوارڈس پیش کئے گئے ۔ ایوارڈ یافتگان میں خواجہ عظمت اللہ شاہ ( ندائے حیدرآباد ) ، ہادی راحیل ( سینئیر صحافی ) ، جناب عابد صدیقی ( الکٹرانک و پرنٹ میڈیا ) ، جناب فاضل حسین پرویز (ہفت وار گواہ ) ، جناب محمد خواجہ مخدوم محی الدین ( روزنامہ سیاست ) ، ابراہیم صمدانی (حسن الخط ) ، محمد نصر اللہ خاں ( دکن نیوز سرویس ) ، واجد منصور ( صیانت اوقاف ) ، محسن صدیقی ( عادل آباد ٹائمز ) ، حسن عسکر ( سیول ڈیفنس ) ، خیرات علی ( حیدرآباد نیوز ) ، شیخ اسماعیل ( سیاسی جنون ) ، انجم رعنا ( ادبی خدمات ) ، رضیہ بیگم ( سماجی خدمات ) شامل ہیں ۔ اس موقع پر ایوارڈ یافتگان کی بکثرت گلپوشی کی گئی اور انہیں شال اڑھائی گئی ۔ جناب محمد خیرات علی نے شکریہ اداکیا اور جناب احمد صدیقی مکیش کنوینر نے مہمانوں کا استقبال کیا ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عنقریب دیگر صحافیوں کو بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں تہنیت پیش کی جائے گی ۔۔