ہندوستانی آئی ٹی کمپنیوں پر ایچ ون بی ویزادھاندلیوں کا الزام

لاٹری سسٹم میں اضافی ٹکٹس رکھنے کی تحقیقات کا مطالبہ ، چیرمین پرساد کا بیان

بنگلورو۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کنفیڈریشن آف یونٹس نے آج کہا کہ کامپٹیشن اتھارٹی اور انڈیا کو امریکی حکومت کے ان الزامات کا جائزہ لیا جانا چاہئے کہ ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں ایچ ون بی ویزا میں اپنے حصہ کے حصول کیلئے دھاندلیاں کررہی ہیں۔ لاٹری سسٹم میں زائد ٹکٹس رکھ کر اس ایچ ون بی  ویزا سے غیرمنصفانہ استفادہ کررہی ہیں۔ کامپٹیشن اتھاریٹی آف انڈیا کو ان الزامات کی تحقیقات کرنی چاہئے۔ نیشنل کانفیڈریشن آف یونٹس کے چیرمین جے ایس آر پرساد نے آج کہا کہ ہندوستانی آئی ٹی کمپنیوں کو ایچ ون بی ویزا مسئلہ سے پریشانی لاحق ہے اور ناسکم اور آئی ٹی کمپنیوں کی جانب سے حاصل کردہ آئی ٹی ملازمین کی شکایت پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ این سی یو کو ہندوستان میں آئی ٹی اور آئی ٹیز کیلئے کام کرنے والے ورکرز کا تحفظ کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامپٹیشن اتھارٹی آف انڈیا کو ان الزامات کی تحقیقات کرتے ہوئے یہ پتہ چلانا ضروری ہے کہ آیا ان کمپنیوں (انفوسس اور ٹی سی ایس) نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال تو نہیں کیا تھا۔ کل ہی ناسکم کو اپنے ارکان ٹی سی ایس اور انفوسس کی دفاع میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ ان کمپنیوں نے سال 2014-15ء میں منظورہ ایچ ون بی ویزا میں سے صرف 8.8 فیصد ہی ویزے حاصل کئے تھے۔ ناسکم نے یہ بھی استدلال پیش کیا تھا کہ امریکی ویزا رکھنے والوں کی اجرت کا تناسب زائد از 82,000 امریکی ڈالر ہے جبکہ ایک ویزے کے حصول کیلئے 15,000 امریکی ڈالر فیس رکھی گئی ہے۔پرساد نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ڈونالڈ ٹرمپ نظم و نسق کے الزامات کا جائزہ لینے میں ناسکم ناکام ہوچکا ہے۔

چھتیس گڑھ نکسلائیٹ حملہ کے بعد اڈیشہ میں چوکسی
بھوبنیشور۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اڈیشہ کی پڑوسی ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤسٹوں کے حملے کے ایک دن بعد ضلع ملکانگری اڈیشہ کے علاوہ دیگر ہمسایہ ریاستوں کی سرحدوں پر چوکسی بڑھادی گئی ہے۔ کل نکسلائٹس کا حملہ یہاں سے 45 کیلومیٹر دور ضلع سکما میں کیا گیا ۔ اس کے بعد اڈیشہ پولیس نے بھی اپنی سرحد پر چوکسی اختیار کرلی ہے اور مہاراشٹرا سرحد پر بھی پولیس اور سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔