ہندوستانیوں کو بنگالیوں اور غیر بنگالیوں میں تقسیم کرنے کا الزام

گڑبڑ زدہ بھاٹا پارہ سے قافلہ گذرتے وقت جئے شری رام کے نعروں پر برہمی : ممتابنرجی
ہائی ہاتی (مغربی بنگال) ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے آج بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ ہندوستانی شہریوں کو بنگالیوں اور غیربنگالیوں کے خطوط پر مغربی بنگال میں تقسیم کررہی ہے۔ ممتابنرجی نے بی جے پی کو ایسی کسی کوشش کے خلاف انتباہ دیا جس کے تحت مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کیا جائے گا تاکہ ان کی حکومت کو اقتدار سے بیدخل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ترنمول کانگریس زیرقیادت حکومت کی آواز کو کچلنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی ایک خطرناک کوشش ہوگی۔ صدر ترنمول کانگریس نے کہا کہ وہ بی جے پی سے نفرت کرتی ہیں اور کہا کہ عوام بی جے پی کے خلاف ہیں۔ مابعد انتخابات تشدد میں ان کے پارٹی کارکنوں کو زخمی کیا گیا اور لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ریاست مغربی بنگال میں عوام کو مغربی بنگال میں بنگالیوں اور غیر بنگالیوں کے خطوط پر تقسیم کرنا چاہتی ہے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ اسی لئے وہ بی جے پی جیسی پارٹی اور بی جے پی سے نفرت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے عوام پر زور دیتی ہیں کہ وہ اس حکومت کی فرقہ پرست خطوط پر عوام کو تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف آواز اٹھائیں۔ یہ ان کا اولین سیاسی پروگرام تھا جو لوک سبھا انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد منعقد کیا گیا تھا۔ ممتابنرجی نے ایک دھرنے میں بھی شرکت کی جو ان کی پارٹی کی جانب سے بلدیہ کے روبرو منظم کیا گیا تھا۔

یہ بی جے پی کا ان کے پارٹی کارکنوں کے خلاف تشدد کے خلاف احتجاج تھا۔ انہوں نے کہا کہ 400 سے زیادہ بنگالی خاندان بے گھر ہوگئے ہیں کیونکہ ان پر بی جے پی کے غنڈوں نے حملہ کیا تھا۔ وہ ان غنڈوں کو نہیں بخشیں گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بعض پولیس عہدیدار بی جے پی قائدین کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں۔ ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ دو بنگالی تنظیمیں قائم کریں تاکہ ریاست میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے زور کو ختم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹیاں ریاست میں آر ایس ایس اور بی جے پی کو روکنے کیلئے کام کریں گی۔ ممتابنرجی نے ادعا کیا کہ بی جے پی کارکنوں نے بدگوئی کی ہے جبکہ وہ جلسہ عام میں شرکت کیلئے آرہی تھیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ جمہوریت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان پر حملہ کیا گیا، یہاں تک کہ گولیاں بھی چلائی گئیں جس کا انہوں نے دلیری سے سامنا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ظلم کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکیں گی اور نہ ظالموں کو معاف کریں گی۔ ممتابنرجی نے کہا کہ جو لوگ بدگوئی کیلئے وہاں جمع ہوئے تھے وہ ان کی گرفتاری کا حکم دے سکتی تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور ان کا رویہ قانون کے مطابق تھا۔ انہوں نے کہا کہ قانون اپنا کام کرے گا۔ وہ اس کا راستہ تبدیل نہیں کرے گی۔ بی جے پی نے مغربی بنگال کی 42 لوک سبھا نشستوں میں سے 18 پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ نے ترنمول کانگریس کو 22 نشستیں حاصل ہوئیں، 2 نشستیں کانگریس کے حصہ میں آئیں جبکہ بائیں محاذ کو کسی بھی نشست پر کامیابی نہیں ملی۔ کولکتہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب جب چیف منسٹر ممتابنرجی موٹروں کے قافلہ کے ساتھ ضلع چوبیس پرگنہ کے گڑبڑزدہ علاقہ بھاٹا پارہ سے گذر رہی تھی تو ہائی ہاتی کے مقام پر بی جے پی کارکنوں نے ان کے قافلہ پر حملہ کیا اور قافلہ میں شریک افراد سے ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ بلند کرنے کا مطالبہ کیا۔