کیرالا سیلاب متاثرین کی راحت کیلئے اندرون ملک ہی اقدامات کرنے کا عزم
نئی دہلی 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج واضح کردیا کہ وہ کیرالا سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے بیرونی حکومتوں سے کوئی بھی امداد قبول نہیں کرے گا اور یہ اس کی موجودہ پالیسی کے عین مطابق ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہاکہ حکومت نے کیرالا میں راحت و بازآبادکاری کے لئے مطلوبہ اقدامات کرنے کا عزم کرلیا ہے۔ کیرالا کے سیلاب متاثرین کو اندرون ملک میں امدادی اقدامات کے ذریعہ راحت پہونچائی جائے گی۔ کیرالا سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد متعدد ملکوں نے سیلاب متاثرین کے لئے راحت اقدامات میں مدد کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ متحدہ عرب امارات نے 100 ملین ڈالر جو تقریباً 700 کروڑ روپئے ہوتے ہیں امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ قطر نے 35 کروڑ روپئے کا اعلان کیا ہے اور مالدیپ نے 50,000 ڈالر (35 لاکھ) روپئے کا اعلان کیا۔ تاہم رویش کمار نے کہاکہ وزیراعظم کے ریلیف فنڈ میں اور چیف منسٹر کے ریلیف فنڈس میں این آر آئیز کی جانب سے ملنے والی امداد کا خیرمقدم کیا جائے گا اور بیرون ملک کام کرنے والی تنظیموں اور فاؤنڈیشنوں سے امداد دی جاتی ہے تو اس کا بھی خیرمقدم کیا جائے گا۔ حکومت کیرالا نے یو اے ای سے دیئے جانے والے عطیہ کو قبول کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر پنرائی وجین نے کہاکہ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ یو اے ای کی امداد حاصل کرنے کے لئے وزیراعظم سے ملاقات کرکے رکاوٹوں کو دور کرے گی۔ حکومت ہند نے مختلف ملکوں کی جانب سے جن میں بیرونی حکومتیں بھی شامل ہیں، امداد کی پیشکش کی ستائش کی ہے۔ رویش کمار نے کہاکہ کیرالا میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد ریلیف اور بازآبادکاری کاموں میں مدد کرنے بیرونی ملکوں کا جذبہ قابل ستائش ہے لیکن ہندوستان کی موجودہ پالیسی کے مطابق ہندوستان بیرونی حکومتوں کی امداد قبول نہیں کرسکتا اور حکومت اپنے اُصولوں پر عمل کرنے کی پابند عہد ہے۔ ریلیف اور بازآبادکاری کاموں کو اپنے بل پر انجام دیا جائے گا۔