مارشلس کے ذریعہ آزاد رکن عبدالرشید کو باہر کردیا گیا
سرینگر۔30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے آزاد رکن اسمبلی شیخ عبدالرشید کو آج مارشلس کے ذریعہ ایوان سے باہر کردیا گیا جبکہ اپوزیشن نیشنل لکانفرنس نے ہندواڑہ ہلاکتوں کی مجسٹرئیل تحقیقات پر حکومت سے بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ وزیر فینانس حسیب دربو جیسے ہی بجٹ 2016-17 پیش کرنے کے لئے اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوئے عبدالرشید نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہندواڑہ ٹائون میں ہلاکتوں پر بیان دیا جائے جبکہ یہ ہلاکتیں گزشتہ ماہ ایک فوجی کی جانب سے ایک کمسن طالبہ کے ساتھ مبینہ دست درازی کے خلاف حتجاج کے دوران پیش آئی تھیں۔ آزاد رکن اسمبلی جو کہ متصل حلقہ ہندواڑہ کے حلقہ لان گیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان کے مطالبہ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ارکان بھی شامل ہوئے اور حکومت سے بیان دینے پر اصرار کیا۔ تاہم اسپیکر کویندر گپتا نے کہا کہ اپوزیشن کے احتجاج کی چنداں ضرورت نہیں ہے اور وزیر فینانس بجٹ تقریر جاری رکھیں۔ دریں اثناء نیشنل کانفرنس لیڈر علی محمد ساگر نے کہا کہ اسپیکر کی ہدایت کے مطابق حکومت کو ہندواڑہ واقعہ پر بیان دینا چاہئے گو کہ اسپیکر نے بیان دینے کے لئے دو یوم کا وقت منظور کیا ہے لیکن تاخیر سے، یہ شبہ ہوتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے وزیر عبدالرحمن ویری نے مدافعت کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان سے کہا کہ وہ اپنی نشستوں پر واپس چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں بجٹ تقریر جاری ہے اور میں نے اپنے کیریئر میں بجٹ پیشکشی کے دوران اس طرح کا احتجاج کبھی نہیں دیکھا جس پر نشینل کانفرنس کے ارکان ایوان سے واک آئوٹ کردیا اور ایوان کی باقی ماندہ کارروائی تک واپس نہیں آئے تاہم عبدالرشید ایوان کے وسط میں بیٹھ کر اپنے مطالبہ کا اقرار کرتے رہے۔ اسپیکر نے احتجاجی رکن سے باربار اپیل کی کہ اپنی نشست پر واپس آجائیں لیکن کوئی اثر نہیں ہوا جس کے بعد گپتا نے مارشلس کو ہدایت دی کہ رشید کو ایوان سے باہر کردیں۔ واضح رہے کہ طلباء کے ساتھ دست درازی واقعہ کے خلاف احتجاج میں عبدالرشید پیش پیش رہے اور سکیورٹی فورسس نے احتجاج کچلنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا تھا۔