سکندرآباد کے فوجی علاقوں کی سڑکوں پر عوام کو روکنے پر مقامی افراد کی برہمی
حیدرآباد 26 مئی (سیاست نیوز) کنٹونمنٹ کے فوجی علاقوں کی بند سڑکوں کو عوام کے لئے کھول دینے کے احکامات کے باوجود کئی مسائل ہنوز حل طلب ہیں کیوں کہ گزشتہ چند دنوں سے یہاں صبح چہل قدمی کرنے والے عوام کو فوجی جوان نہ صرف روک رہے ہیں بلکہ ان سے شناختی کارڈ بھی طلب کیا جارہا ہے۔ دونوں جانب سے کافی گرما گرم بحث بھی دیکھی جارہی ہے اور شام 7 بجے کے بعد ہی پیدل راہ گیروں کو سڑکوں پر جانے کی اجازت دی گئی۔ فیڈریشن آف نارتھ ایسٹرن کالونیز سکندرآباد (ایف این ای سی ایس) کے پنکج سیٹھی نے مطالبہ کیا ہے کہ جب سی ایل اے آر 1937 ء اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ عوام فوجی علاقوں کی سڑکیں استعمال کرسکتی ہیں تو پھر عوام کو ان راستوں پر روکنا غیر قانونی ہے۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ (ایس سی بی) کے نائب صدر جے راما کرشنا نے کہاکہ ابتدائی مرحلہ میں فریقین کے درمیان ابتدائی تبادلہ خیال میں مسئلہ درپیش ہے اور بہت جلد اس مسئلہ کو حل کرلیا جائے گا۔ ویسٹ ماریڈ پلی کی ساکن رادھیکا نے کہاکہ ہمیں اس راستہ پر روک دیا گیا۔ ہم کوئی دہشت گرد نہیں اور ہم اس سڑک کا کئی برسوں سے استعمال کررہے ہیں اور جو کچھ ہمارے ساتھ ہورہا ہے وہ راست ہراسانی ہے۔