ہم جنس پرستی پر امتناع برقرار، سپریم کورٹ میں درخواست نظرثانی مسترد

نئی دہلی ۔ 28 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیئے جانے اور دفعہ 377 کے قانونی جواز کی توثیق سے متعلق اپنے فیصلہ پر نظرثانی سے انکار کردیا ہے ۔ اس سے حکومت کی ہم جنس پرستی کو قانونی طور پر جائز قرار دینے کی کوشش کو دھکا پہونچا جبکہ ہم جنس پرستوں کے حق میں مہم چلا رہی تنظیموں نے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ جسٹس ایچ ایل دتو اور جسٹس ایس جے مکھوپادھیائے پر مشتمل بنچ نے کہا کہ ہم نے نظرثانی درخواستوں اور متعلقہ پیپرس کا بغور جائزہ لیا ہے اور ہم ضروری نہیں سمجھتے کہ سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلہ پر نظرثانی کی جائے ۔ چنانچہ درخواست نظرثانی مسترد کی جاتی ہے۔ اس طرح عدالت نے 8 درخواستوں پر مشتمل یہ اپیل مسترد کردی ۔ حکومت کے پاس اب دو ہی راستے رہ گئے ہیں کہ وہ قانونی طور پر سپریم کورٹ میں کیوریٹیو درخواست داخل کرے یا پھر موجودہ قانون میں تبدیلی لائے ۔ دفعہ 377 کے تحت کسی بھی مرد ، خاتون یا جانور کے ساتھ غیر فطری جنسی عمل مستوجب سزا ہے اور اس پر 10 سال قید ہوسکتی ہے۔