نئی دہلی : جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی صدر اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ جو لوگ انہیں کنارہ لگا نے کی کوشش کررہے ہیں وہ لوگ خود ہی کنارہ ہوجائیں گے ۔نتیش کمار اپنی پارٹی کے قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ یہ بات کہی ۔
انھوں نے اپنی پارٹی کے کارکنوں سے کہا کہ ہمیں نظر انداز کرنے والا کوئی نہیں ہے آپ لوگ گھبرائیں نہیں ۔نتیش کا اشارہ آر جے ڈی او ربی جے پی دونوں کی طرف تھا ۔کیونکہ یہ دونوں پارٹیاں یہ مان کرچل رہی ہے کہ اگر نتیش کمار کو الگ لڑنے پر مجبور کیا جائے تو وہ کامیاب ہوجائیں گے ۔ ۲۰۱۹ء لوک سبھا انتخابات کے لئے نشستوں کے تال میل پر نتیش نے بس اتنا کہا کہ ہمیں جو بھی ملے گا اس سے اگر مطمئن ہونگے توٹھیک ہے ورنہ دیکھا جائے گا ۔
اس سے صاف ظاہر ہے کہ نتیش کمار فی الحال بی جے پی کی طرف رخ کرکے بیٹھے ہیں کہ آخر کتنی سیٹوں کی پیش کش کی جاتی ہے ۔ دریں اثناء جنتا دل نے چار ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی تحریک سے متاثرہ علاقوں میں اپنے دم پر الیکشن لڑنے کااعلان کیا ہے ۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے پریس کانفرنس میں مجلس عاملہ کے فیصلوں کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی پارٹی پہلے بھی گجرات ، ناگا لینڈ او رکرناٹک میں آزادانہ طورپر انتخابات لڑتی رہی ہے ۔مسٹر تیاگی نے واضح کیا کہ جنتادل چار ریاستوں میں انتخابات نہ کسی پارٹی کو شکست دینے کے لئے او رنہ ہی جتانے کے لئے لڑے گی ۔ واضح رہے کہ مدھیہ پردیش ، راجستھان ، چھتیس گڑھ او رمیزورم میں اس سال کے آخر ماہ میں اسمبلی انتخابات ہونے جارہے ہیں ۔
پارٹی ذرائع کے مطابق جنتا دل ان انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑا کرنا چاہتی ہے تا کہ این ڈی اے پر دباؤ بنایاجاسکے او رلوک سبھا انتخابات میں اس فائدے بہار میں لیا جاسکے ۔کے سی تیاگی نے اس اجلاس میں ایک قرار داد منظورکیا گیا جس میں آسام شہریت بل ۲۰۱۶ء کی پارلیمنٹ میں مخالفت کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ بل منظور ہوجائے تو آسام میں بحران پیدا ہوجائے گا او روہاں کے اصل باشندو ں کے سامنے بہت سے مسائل پیدا ہوں گے ۔کے سی تیاگی نے واضح الفاظ میں کہا کہ جے ڈی یو ۲۰۱۹ء کاالیکشن بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرکے لڑے گی ۔