رواں سال 35 لاکھ طلبہ کو اسکالر شپ ، 2 لاکھ نوجوانوں کو روزگار کیلئے تربیت دینے کا منصوبہ
غازی آباد، 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی مملکتی وزیراقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ مرکزکی مودی حکومت اور اترپردیش کی یوگی حکومت ہمہ گیر ترقی کو غنڈہ گردی اور نراج پھیلانے کی سازش کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔ غازی آباد کے لوہیا نگرمیں ’’تعلیم و تربیت‘‘ پروگرام میں اپنے خطاب کے دوران نقوی نے کہا کہ ہم نے ان تین برسوں میں ’’انتیودے‘‘ یعنی آخری ضرورتمند تک ترقی کی روشنی بغیر روک ٹوک پہنچانے کیلئے پوری ایمانداری سے کام کیا ہے، اس کوشش کا فائدہ اقلیتی طبقے کو بھی ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کے مختلف ترقی یافتہ منصوبوں نے اقلیتوں کی تعلیم اور صلاحیت میں بہتری کو یقینی بنایا ہے ۔انگریزی کے تین ٹی یعنی’’ٹیچر،ٹفن اور ٹائلیٹ‘‘ اقلیتی طلبہ میں تعلیم کی شرح کو بڑھانے میں مضبوط مہم ثابت ہورہے ہیں۔ اب تک ہم نے گزشتہ تین برسوں میں کئی ہزار مدرسوں کی مدد دینے کا قدم اٹھایاہے۔ اقلیتی امور کی وزارت اقلیتوں کیلئے ملک بھر میں عالمی سطح کے 5 تعلیمی اداروں کی تعمیر کررہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ 2018 سے ان اداروں میں تعلیمی سیشن شروع ہوجائے۔ تکنیکی ،میڈیکل،آیوروید،یونانی سمیت عالمی سطح کے صلاحیتوں کے فروغ کی تعلیم دینے والے ادارے ملک بھر میں قائم کئے جائیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کیلئے ایک اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تعلیمی اداروں کے خاکے اور مقامات وغیرہ کے بارے میں غورکررہی ہے اور بہت جلد اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔
ان اداروں میں 40 فیصد ریزرویشن لڑکیوں کیلئے کئے جانے کی تجویز بھی ہے۔ مرکزی حکومت نے اس بار اقلیتی وزارت کے بجٹ میں بڑا اضافہ کیا ہے۔ 2017-18 کیلئے اقلیتی وزارت کا بجٹ بڑھاکر 4195.48کروڑ روپئے کردیا گیا ہے۔ یہ گزشتہ بجٹ کے 3827.25 کروڑ روپے کے مقابلے 368.23 کروڑ روپئے (9.6 فیصد کا اضافہ) زیادہ ہے۔ نقوی نے کہا کہ بجٹ میں اضافے سے اقلیتوں کی سماجی، معاشی، تعلیمی خودمختار میں مدد ملے گی۔ نقوی نے کہا کہ اس بار بجٹ کی 70 فیصد سے زیادہ رقم اقلیتوں کی تعلیمی خودمختاری اور صلاحیتوں کے فروغ، روزگار ٹریننگ پر خرچ کی جائے گی۔ بجٹ کا بڑا حصہ مختلف اسکالرشپ، فیلوشپ اور صلاحیتوں کی بہتری کے منصوبوں جیسے ’’سیکھو اورکماؤ‘‘، ’’نئی منزل‘‘، ’’استاد‘‘، ’’غریب نواز اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر‘‘، ’’بیگم حضرت محل اسکالرشپ‘‘ پر خرچ کئے جانے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ ملٹی سکٹورل ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ایس ڈی پی) کے تحت بھی تعلیمی ترقی کی سرگرمیوں کے بنیادی ڈھانچے پر رقم خرچ کی جائے گی۔ نقوی نے کہا کہ 2017-18 میں 35لاکھ سے زیادہ طلبہ کو مختلف اسکالرشپ دی جائے گی۔اس کے علاوہ 2لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار رخی ٹریننگ دی جائے گی۔مسٹر نقوی نے کہا کہ 20 سے زیادہ’’گروکل‘‘کی طرز کے ریزیڈنٹ اسکولوں کو منظوری دی گئی ہے ۔ساتھ ہی جو مدرسے مین اسٹریم ایجوکیشن دے رہے ہیں ہم انہیں بھی مدد فراہم کررہے ہیں۔