حیدرآباد۔2اپریل(سیاست نیوز) ہمت پورہ سے فتح دروازہ سڑک پر جاری سڑک کی توسیع کے کاموں کو بند کئے جانے کی وجہ سے عوام کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شاہ علی بنڈہ سے فتح دروازہ سڑک کی توسیع کا عمل شروع کردیا گیا تھا لیکن قانونی رکاوٹوں اور دیگر امور کے باعث توسیعی کاموں میں خلل پیدا ہوچکا ہے جس کے سبب سڑک پر گرد وغبار کے علاوہ انہدامی کاروائی کے سبب جابجا ملبہ نظر آرہا ہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد میں جن سڑکوں کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا تھا ان میں شاہ علی بنڈہ سے فتح دروازہ کی اس سڑک کی توسیع کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن مالکین جائیداد کی جانب سے عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے حکم التواء حاصل کئے جانے کے سبب ترقیاتی عمل میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے ۔ مالکین جائیداد کا استدلال ہے کہ انہیں جو معاوضہ کی پیشکش کی جارہی ہے وہ بازار کی قیمت کے مطابق نہیں ہے جبکہ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کا کہناہے کہ شہری علاقہ کی جائیدادوں کی قیمت کے مطابق معاوضہ کا تعین کیا جا رہاہے اور مالکین جائیداد کو اس اعتبار سے ہی معاوضہ کی ادائیگی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ جناب ضیاء الحق ایڈوکیٹ نے اس سلسلہ میں رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے عوامی مقصد کیلئے خانگی جائیدادیں حاصل کی جاسکتی ہیں لیکن ان جائیدادوں کے حصول کیلئے حکومت کو بازار کی قیمت یا پھر مالکین جائیداد کی جانب سے طلب کردہ قیمت ادا کرنی پڑتی ہے لیکن عام طور پر یہ دیکھا جا رہاہے کہ سیاسی دباؤ کے ذریعہ سڑکوں کی توسیع کے سلسلہ میں جائیدادیں حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سڑک کی توسیع کیلئے جائیداد حوالے کرنے والوں کو معاوضہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ مراعات بھی دیئے جانے چاہئے اور اگر مالکین جائیداد چاہیں تو اس معاملہ میں عدالت سے رجوع ہو سکتے ہیں۔شاہ علی بنڈہ سے فتح دروازہ سڑ ک کی توسیع کے سلسلہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے سلسلہ میں مقامی عوام کی جانب سے بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ترقیاتی کاموں میں تاخیر اورانہدامی کاروائی کے بعد ملبہ جوں کا توں چھوڑ دیئے جانے کے سبب عوام کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہاہے۔فتح دروازہ کی سڑک کی توسیع کا عمل مکمل ہونے کے بعد اس سڑک پر ٹریفک کے مسائل دور ہوجائیں گے اور بس خدمات کے باعث روزانہ جو ٹریفک میں خلل کی شکایت ہے اسے دور کرنے میں کامیابی حاصل ہوگی۔بتایاجاتاہے کہ پرانے شہر کے ترقیاتی کاموں میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے شاہ علی بنڈہ (فوقانیہ اسکول) سے فتح دروازہ کی سڑک کو کلیدی اہمیت دی جا رہی ہے تاکہ اس سڑک کی توسیع کے بعد فتح دروازہ سے براہ چندو لعل بارہ دری بہادر پورہ جانے والی سڑک کی توسیع کو ممکن بنانے کے اقدامات کئے جاسکیں۔بتایاجاتاہے کہ بہادرپورہ پر فلائی اوور برج کے منصوبہ کو بھی توسیع دیئے جانے کے سلسلہ میں غور کیا جا رہاہے کیونکہ چندولعل بارہ دری سے بہادرپورہ سڑک کی توسیع کے بعد اس علاقہ میں بس خدمات کے آغاز کے علاوہ اطراف کے علاقوں کی ترقی کا منصوبہ بھی تیار کیا جا چکا ہے۔