وزیراعظم مودی کی انتقامی سیاست کا حصہ : کانگریس
شملہ ؍ نئی دہلی 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کسی برسر خدمت وزیراعلیٰ کے خلاف غیر معمولی کارروائی کرتے ہوئے سی بی آئی نے آج غیرمحسوب اثاثہ جات کیس میں چیف منسٹر ہماچل پردیش ویربھدرا سنگھ کی سرکاری قیامگاہ اور دیگر 10 مقامات پر دھاوے کئے جبکہ آج ہی ان کی دختر کی شادی مقرر تھی۔ سی بی آئی نے دہلی میں واقع چیف منسٹر کی سرکاری قیامگاہ، شملہ اور رام پور میں دو مکانات اور جنوبی دہلی کے علاقہ مہرولی میں ایک فارم ہاؤز کی تلاشی لی جوکہ ان کے فرزند کے نام پر ہیں۔ سی بی آئی کی 18 رکنی ٹیم شملہ میں 81 سالہ چیف منسٹر کی قیامگاہ اس وقت پہنچی جب وہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اپنی دختر کی شادی کی رسم ادا کرنے کیلئے آج صبح سویرے 7.30 بجے سنکٹ موچن مندر کیلئے روانہ ہوگئے۔ علاوہ ازیں ہماچل پردیش میں پرونو اور شملہ میں چار مقامات جوکہ چیف منسٹر کے قریبی رشتہ دار آنند چوہان اور ان کے بھائی چنی لال چوہان کے ہیں
اور دہلی میں ایک حوالہ ڈیلر کے تین مقامات پر بھی سی بی آئی نے دھاوے کئے ہیں۔ سی بی آئی نے چیف منسٹر ویر بھدرا اور ان کے ارکان خاندان کے خلاف سال 2009-11 ء کے دوران نامعلوم ذرائع سے 6.1 کروڑ روپئے کی دولت حاصل کرنے کے الزام میں ابتدائی تحقیقات کا کیس درج کیا تھا۔ وہ اس وقت یو پی اے حکومت میں مرکزی وزیر فولاد تھے۔ سی بی آئی نے حال ہی میں ابتدائی تحقیقات کو ریگولر کیس میں تبدیل کرتے ہوئے نامزد عدالت میں قانون انسداد کرپشن کے تحت ایف آئی آر درج کیا ہے۔ جس میں چیف منسٹر اور ان کی اہلیہ پرتیبھا سنگھ، ایل آئی سی ایجنٹ آنند چوہان اور چنی لال چوہان کو ملزم بنایا گیا ہے۔ سی بی آئی نے یہ ادعا کیا ہے کہ ویربھدرا نے جو چھٹی مرتبہ چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہیں، اپنے اور ارکان خاندان کے نام پر ایل آئی سی میں 6.1 کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دریں اثناء سی بی آئی کی کارروائی کو انتقام سے تعبیر کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہاکہ یہ دراصل کانگریس پارٹی کے خلاف وزیراعظم نریندر مودی کے نفرت انگیز ایجنڈہ اور سیاسی انتقام کا حصہ ہے جوکہ ایک سینئر چیف منسٹر کی قیامگاہ پر سی بی آئی دھاوے سے نقطہ عروج پر پہنچ گیا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سی بی آئی کی کارروائی نہ صرف حیرت انگیز ہے بلکہ سیاست کے نچلی سطح تک پہنچ جانے کا اشارہ دیتی ہے۔