نئی دہلی۔ 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی نے آج انسپکٹر جنرل پولیس ہماچل پردیش ظہور حیدر زیدی اور دیگر سات ملازمین پولیس کو حوالات میں عصمت ریزی کے ایک ملزم کی موت کے سلسلے میں گرفتار کرلیا۔ سی بی آئی کے ترجمان نے کہا کہ آئی جی پی اس وقت ڈی ایس پی اور بعدازاں ایس ایچ او کوٹ کھائی تھے۔ ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر، 3 ہیڈکانسٹیبل اور ایک کانسٹیبل بھی حوالات میں 29 سالہ نیپالی مزدور سورج سنگھ کی موت کے سلسلے میں گرفتار کئے گئے ہیں۔ سورج سنگھ پر شبہ تھا کہ وہ کوٹ کھائی علاقہ شملہ میں اوائل جولائی میں ایک نابالغ اسکولی طالبہ کی عصمت ریزی اور قتل میں ملوث تھا۔ اسی الزام میں مقامی پولیس نے مزید 6 افراد کو بھی گرفتار کیا تھا۔ مبینہ طور پر سورج سنگھ کو کوٹ کھائی پولیس اسٹیشن میں 17 اور 18 جولائی کی درمیانی رات میں اس کے ایک ساتھی قیدی نے قتل کیا تھا جس پر بڑے پیمانے پر عوامی احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ گرفتار مشتبہ شخص کو شملہ کی بااختیار عدالت کے اجلاس پر پیش کیا گیا تھا جہاں سے اسے 4 ستمبر تک پولیس تحویل میں دیا گیا تھا۔ گرفتار آئی جی پی 1994 بیاچ کے آئی پی ایس عہدیدار تھے ۔ وہ ایس آئی ٹی کے سربراہ تھے۔ ان کے علاوہ ڈی ایس پی منوج جوشی ، ایس ایچ او راجندر سنگھ ، اے ایس آئی دیپ چند شرما ، ہیڈکانسٹیبل سورج سنگھ اور موہن لال، کانسٹیبل رنجیت سنگھ کو گرفتار کیا گیا۔