نئی دہلی ۔ 8 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اترکھنڈ اور ہماچل پردیش کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی جہاں زمینی تودے کھسکنے سے معمول کی زندگی پر اثر پڑا لیکن ہریانہ، پنجاب اور دہلی جیسی ریاستوں میں کہیں کہیں بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی کے بعد اس وقت ہلکی بارش دیکھی گئی جبکہ لوگوں کو رطوبت بدستور اونچی سطح کی سبب پریشانی ہورہی ہے۔ رطوبت کی سطح دن کے دوران 82 اور 61 فیصد کے درمیان ریکارڈ کی گئی۔ قومی دارالحکومت میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 ڈگری سلسیس ریکارڈ ہوا جو معمول سے دو درجہ زیادہ ہے جبکہ اقل ترین درجہ حرارت 27.6 درج کیا گیا۔ اترکھنڈ کے کئی علاقوں میں لگاتار بارشوں سے زمینی تودے کھسکنے لگے ہیں جس سے شاہراہوں اور دیگر سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت میں خلل پڑا اور راستہ متاثر ہوگئے ہیں۔ دہرہ دون میں اسٹریٹ ایمرجنسی آپریشن سے قبل کی اطلاعات کے مطابق ساری ریاست میں بھاری سے اوسط بارش کی رپورٹ ملی ہے۔ کیدارناتھ کے قریب جہاں گذشتہ سال یکایک زبردست سیلاب سے بڑا سانحہ پیش آیا تھا، وہاں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 103.75 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس خطہ کی دریائیں بشمول گنگا اور جمنی خطرہ کے نشان سے قریب پہنچ رہی ہیں۔ ہماچل پردیش میں بھی بارش نے عام زندگی متاثر کر رکھی ہے۔ ہریانہ اور پنجاب کے کئی علاقوں میں موسم مرطوب ہے۔
اڈیشہ میں سیلاب کی صورتحال ابتر
بھوبنیشور ۔ 8 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اوڈیشہ میں دریائے مہاندی کے ڈیلٹا زون میں سیلاب کی صورتحال بدستور ابتر ہے جس کے نتیجہ میں وسیع علاقے زیرآب آ گئے ہیں، 37 افراد کی موت ہوگئی اور 24.28 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہی جبکہ ریاستی حکومت نے راحت کاری آپریشن میں شدت پیدا کردی ہے۔ ڈپٹی ریلیف کمشنر پربھات رنجن مہاپاترا نے کہا کہ بارش میں نرمی اور بعض دریاؤں کی سطح آب میں کمی کے پیش نظر سیلاب کی صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے لیکن کیندرا پاڑا اور پوری جیسے اضلاع کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے جہاں کئی علاقے زیرآب ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دریائے بیترانی اور اس کی ذیلی ندیوں کی سطح آب گھٹنے کے پیش نظر ججپور اور بھدرک اضلاع کی صورتحال میں بہتری آنے لگی ہے حالانکہ کئی علاقے اب بھی زیرآب ہیں۔