حیدرـآباد۔/29جون، ( سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں این آئی اے کے دھاوؤں کی وجہ سے عوام میں خوف و سراسیمگی کی کیفیت پائی جاتی ہے جبکہ جن نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ان کے والدین اور سرپرستوں نے کہا کہ وہ بے قصور ہیں۔ انہوں نے عدلیہ پر بھرپور ایقان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسانی حقوق کمیشن سے بھی رجوع ہوں گے۔ این آئی اے نے تالاب کٹہ علاقہ سے دو بھائیوں محمد ابراہیم یزدانی اور محمد الیاس یزدانی کو گرفتار کیا ان کے بھائی اسحاق یزدانی نے کہا کہ اچانک این آئی اے عہدیداروں نے ان کے گھر پر دھاوا کیا اور سامان کی تلاشی لینی شروع کردی۔ انہوں نے بتایا کہ ارکان خاندان اس اچانک کارروائی سے حیران تھے۔ وہ خود کو انکم ٹیکس عہدیدار ظاہر کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار شدہ ابراہیم پیشہ سے انجینئر ہیں اور دوتا تین سال سعودی عرب میں ملازمت کے بعد ایک سال قبل حیدرآباد واپس ہوگئے یہاں وہ آن لائن تجارت کررہے تھے جبکہ ان کے چھوٹے بھائی الیاس یزدانی می سیوا میں ملازم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں بتائی اور میڈیا میں جس طرح کے سنگین الزامات عائد کئے جارہے ہیں وہ ان کیلئے حیران کن ہیں۔ اسی طرح ایک اور نوجوان علی اظہری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ان کے ماموں فہیم خاں اور دیگر عزیز و اقارب نے بتایا کہ علی اظہری ایک ماہ سے کال سنٹر میں ملازم تھا اور رمضان کے پیش نظر اس نے رخصت حاصل کرلی تھی۔ اسی طرح امان نگر ( بی ) سے گرفتار مظفر حسین رضوان کے بڑے بھائی مدثر حسین نے بتایا کہ وہ سیلس مین تھا اور اس نے صرف دسویں جماعت کامیاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگین الزامات پر ہمیں حیرت ہے اور یہ صرف ہمیں بدنام کرنے کی کوشش ہے۔