ہفتے میں 2 بار آئیلی مچھلی کھانا صحت مند دل کی کنجی ثابت ہوتا ہے۔یہ بات امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی کو کھانا عادت بنالینا ہارٹ فیلیئر، امراض قلب، کارڈیک اریسٹ اور فالج کا خطرہ کم کرتا ہے۔تحقیق میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا کہ گوشت کی جگہ مچھلی کو دینی چاہئے جو کہ جسم کو ضروری اومیگا تھری فیٹی ایسڈز فراہم کرتی ہے۔آئیلی مچھلی متعدد طریقوں سے انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، جس کو کھانے سے دل، آنکھوں اور دماغ کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہوتا ہے جبکہ جوڑوں کے امراض یا دماغی تنزلی کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ موجودہ سائنسی شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ مچھلی کھانا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تلی ہوئی مچھلی کھانے سے گریز کرنا چاہئے بلکہ اسے سالن یا اُبال کر کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔امراض قلب اور فالج دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں تاہم امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کا ماننا ہے کہ آئیلی مچھلی ان دونوں کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ہے۔خصوصاً اسے کھانے سے شریانوں میں بلاکنگ سے ہونے والے فالج کی قسم کا خطرہ کم ہوتا ہے جو کہ دنیا بھر میں بہت عام ہے۔اس سے پہلے تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ آئیلی مچھلی سے بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے جبکہ شریانوں میں چربی جمع ہونے کا امکان بھی کم ہوتا ہے، یہ دونوں سنگین امراض قلب کی عام وجوہات ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور مچھلی ہفتے میں ایک یا 2 بار کھانا خون کی شریانوں کے لیے فائدہ مند ہے، جس سے فالج یا ہارٹ اٹیک سے موت کا خطرہ کم ہوتاہے۔