ہر اسمبلی حلقے کیلئے خصوصی ترقیاتی منصوبہ، فیروز خان کا اعلان

گوشہ محل میں پد یاترا، عوام کا والہانہ استقبال، علاقے میں پسماندگی کی شکایت
حیدرآباد۔ یکم اپریل (سیاست نیوز) حیدرآباد لوک سبھا حلقے سے کانگریس کے امیدوار محمد فیروز خان نے آج گوشہ محل اسمبلی حلقے کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی۔ فیروز خان کا عوام کی جانب سے والہانہ استقبال کیا گیا اور گوشہ محل اسمبلی حلقے میں کانگریس پارٹی سے وابستہ قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ گوشہ محل حلقہ جو کبھی کانگریس کا گڑھ تھا، وہاں فیروز خان کے دورے سے دوبارہ کانگریس کی سرگرمیوں کو عروج حاصل ہوا ہے۔ رائے دہندوں نے اپنے بنیادی مسائل کی عدم یکسوئی کی شکایت کی اور کہا کہ رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ دونوں نے بنیادی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ فیروز خان نے یقین دلایا کہ لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے کی صورت میں وہ ہر اسمبلی حلقے کے لیے مقامی ضرورتوں کے اعتبار سے ترقیاتی منصوبے تیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر کے تمام اسمبلی حلقوں کے لیے وہ ایک ہزار کروڑ کے ترقیاتی منصوبے کو مرکز سے حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فیروز خان نے کہا کہ ہمیشہ عوام کے جذبات کو مشتعل کرتے ہوئے ووٹ حاصل کئے گئے لیکن منتخب ہونے کے بعد عوامی مسائل اور ان کی فلاح و بہبود کو نظرانداز کردیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور مجلس نے آپسی میچ فکسنگ کے ذریعہ رائے دہندوں کو مذہب کی بنیاد پر منقسم کردیا ہے۔ وہ ایک دوسرے پر تنقید محض اس لیے کرتے ہیں تاکہ مذہب کی بنیاد پر ووٹ حاصل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا حلقہ حیدرآباد کے چھ اسمبلی حلقوں پر مجلس اور ایک پر بی جے پی کا نمائندہ ہے، لیکن تمام 7 اسمبلی حلقے پسماندگی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کانگریس کے امیدوار کی حیثیت سے امن، یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کا عہد کرچکے ہیں۔ حیدرآباد لوک سبھا حلقہ فرقہ پرستی سے نجات حاصل کرلے گا اور ترقی اور فلاح و بہبود کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ فیروز خان نے عوام سے اپیل کی کہ انہیں ایک مرتبہ نمائندگی کا موقع دیں تاکہ وہ عوامی خدمت کے اپنے جذبے کو ثابت کرسکیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ لوک سبھا انتخابات میں فرقہ پرست طاقتوں کو شکست سے دوچار کرتے ہوئے راہول گاندھی کی قیادت میں مرکز میں تشکیل حکومت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور مجلس میں میچ فکسنگ کا کھلا ثبوت انتخابات میں بی جے پی کا کمزور امیدوار ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ پرانے شہر پر مجلس کی 40 سالہ نمائندگی کے باوجود آج بھی پسماندگی برقرار ہے جبکہ اطراف و اکناف کے علاقے ترقی یافتہ ہوچکے ہیں۔ گوشہ محل میں تمام طبقات بالخصوص دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے فیروز خان کی تائید کا عہد کیا۔