کے ٹی آر کو جانشین بنانے کی تیاری، ہریش راؤ کا لوک سبھا سے مقابلہ، کویتااسمبلی میں قدم رکھیں گی
حیدرآباد ۔ 8 ۔ مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ 2019 ء عام انتخابات سے قبل اپنے سیاسی جانشین کا انتخاب کرتے ہوئے ان کی تخت نشینی کی راہ میں حائل ہونے والی امکانی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مصروف ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر جو قومی سیاست میں اہم رول ادا کرنے کے خواہاں ، انہوں نے آئندہ عام انتخابات کے لئے حکمت عملی کو قطعیت دی ہے تاکہ تلنگانہ میں عوامی طور پر مقبول وزیر آبپاشی ہریش راؤ کو نئی دہلی منتقل کردیا گیا تاکہ ان کے جانشین کی حیثیت سے فرزند کے ٹی راما راؤ کی تخت نشینی آسان ہوجائے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے حلقوں میں کے سی آر کے جانشین کے مسئلہ پر بے چینی پائی جاتی ہے ۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں اپنے فرزند کو چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز کریں، اس معاملہ میں اہم رکاوٹ ہریش راؤ بن سکتے ہیں کیونکہ وہ نہ صرف پارٹی بلکہ عوام میں کے ٹی آر سے زیادہ مقبول ہیں۔ ہریش راؤ نے عوامی خدمت کا جو ریکارڈ قائم کیا ہے، اس کا مقابلہ کرنا آسان نہیں۔ آبپاشی کی وزارت میں پراجکٹس کی تعمیر میں ان کے اہم رول کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ہریش راؤ بنیادی سطح سے پارٹی کارکنوں سے اچھی طرح متعارف ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ تحریک میں بھی اہم رول ادا کیا تھا ۔ کے ٹی آر اور کویتا کا تلنگانہ تحریک میں کوئی خاص رول نہیں رہا جبکہ تحریر کے دوران حکمت عملی کی تیاری میں ہریش راؤ کا ذہن کارفرما رہے۔ اب جبکہ پارٹی ارکان مقننہ اور سینئر قائدین کی اکثریت کی رائے ہریش راؤ کے حق میں ہے، کے سی آر نے انتخابی حکمت عملی کے تحت انہیں تلنگانہ سے نئی دہلی منتقل کرنے کا من بنالیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 16 پارلیمانی حلقوں پر کامیابی کا نشانہ مقرر کرتے ہوئے کے سی آر نے 6 وزراء کو لوک سبھا سے مقابلہ کیلئے منتخب کیا ہے۔ ان کا یہ استدلال ہے کہ 6 حلقوں میں پارٹی امیدواروں کا موقف اس قدر مضبوط نہیں کہ کامیابی حاصل ہو، لہذا 6 ریاستی وزراء کو لوک سبھا کا امیدوار بنایا جائے گا ۔ ان میں ہریش راؤ کا نام سرفہرست ہے۔ ان کے علاوہ ای راجندر، ٹی ناگیشور راؤ ، کڈیم سری ہری ، ٹی سرینواس یادو اور پی مہیندر ریڈی کے ناموں کو قطعیت دی گئی۔ چیف منسٹر خود دو حلقوں سے مقابلہ کے خواہاں ہیں وہ لوک سبھا حلقہ میدک اور اسمبلی حلقہ سدی پیٹ سے مقابلہ کریں گے ۔ انتخابی نتائج کے بعد سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے قومی سیاست میں حصہ لینے یا تلنگانہ میں بحیثیت چیف منسٹر برقرار رہنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ بتایا جاتاہے کہ چیف منسٹر کے دفتر کویتا جو پارلیمانی حلقہ نظام آباد کی نمائندگی کرتی ہیں، وہ آئندہ انتخابات میں حلقہ اسمبلی گجویل سے مقابلہ کریں گی۔ اس طرح کے سی آر نے کے ٹی آر اور کویتا کو تلنگانہ میں برقرار رکھتے ہوئے ہریش راؤ کو لوک سبھا منتقل کرنے کی تیاری کرلی ہے۔