’’ ہریش راؤ نے مجھ سے کے سی آر کو شکست دینے کیلئے کہا ‘‘۔ گجویل سے کانگریس کے امکانی امیدوا ر پرتاپ ریڈی کا دعویٰ

’’میرا جینا اور مرنا صرف ٹی آر ایس ہی میں ہوگا ‘‘ ہریش راؤ کا جوابی وار
حیدرآباد ۔ /7 نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے نگرانکار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے حلقہ اسمبلی گجویل میں اس نشست کیلئے کانگریس کے امکانی امیدوار وی پرتاپ ریڈی کے اس ادعا کے بعد ایک سیاسی ہنگامہ شروع ہوا کہ تلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس) کے سینئر قائد ہریش راؤ نے ان سے فون پر بات کی ہے ۔ کانگریس کے اس قائد نے دعویٰ کیا کہ ہریش راؤ نے ایک نامعلوم نمبر سے انہیں کال کیا اور کہا کہ ’’اگر آپ میرے ماموں کو شکست دیں تو ان کا خاندان پیچھے چلا جائے گا اور میں آپ کے ساتھ مل کر کام کروں گا ۔ اگر آپ کو کسی چیز کی ضرورت ہو تو میں آپ کی مدد کرنے کے لئے تیار ہوں ۔ یہ سچ ہے ‘‘ ۔ ہریش راؤ ، کے سی آر کے بھانجے ہیں اور یہ بات ان افواہوں کے درمیان سامنے آئی ہے کہ ٹی آر ایس کی فرسٹ فیملی کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں ہے ۔ ہریش راؤ نگرانکار وزیر آبپاشی ہیں جبکہ ان کے کزن برادر اور کے سی آر کے فرزند کے ٹی راما راؤ نگرانکار وزیر آئی ٹی ہیں اور انہیں اکثر کے سی آر کے سیاسی وارث کے طور پر پیش کیا گیا ہے ۔ ونٹیرو پرتاپ ریڈی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہریش راؤ کانگریس کے صدر راہول گاندھی کے ساتھ رابطہ میں ہیں اور کسی بھی وقت ان کی پارٹی میں شامل ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے انہیں بتایا کہ پورا گجویل میرے ساتھ ہے اور اس حلقہ کے عوام مجھے ووٹ دیں گے ‘‘ ۔ اس پر جوابی وار میں ہریش راؤ نے کہا کہ ’’میرا جینا اور مرنا صرف ٹی آر ایس ہی میں ہوگا ۔ میں گجویل میں رہوں گا اور اس بات کو یقینی بناوں گا کہ پرتاپ ریڈی کی ضمانت ضبط ہوجائے اور ان کا سیاسی کیرئیر دفن ہوجائے ‘‘ ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ’’ووٹ حاصل نہ ہونے کے اندیشہ سے گھبراہٹ اور مایوسی کا شکار ہوکر وہ جو بات ذہن میں آرہی ہے وہ کہہ رہے ہیں میں گزشتہ 10 دن سے گجویل میں ہوں اور میں ٹی آر ایس کیلئے مہم چلارہا ہوں اور ان کی (پرتاپ ریڈی کی) مقبولیت میں ہر روز کمی واقعہ ہورہی ہے ۔ آج وہ میرے خلاف الزامات عائد کررہے ہیں ۔ عوام ہر شخص کے کردار کو جانتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام مجھ کو کئی سال سے دیکھ رہے ہیں ۔ وہ مجھے بہتر طور پر جانتے ہیں ۔ اگر وہ اس مرتبہ ہار گئے تو ان کا سیاسی کیرئیر ختم ہوجائے گا ۔ اسی لئے وہ اس قدر نچلی سطح پر آگئے ہیں ۔ اگر آپ کے پاس ثبوت ہو تو اسے عوام کو بتائیں ورنہ معذرت خواہی کریں ۔ ہم اس کا قانونی طور پر پیچھا کریں گے اور اگر ضرورت پڑے تو اسے پولیس اور عدالت تک لے جائیں گے ۔ /11 ڈسمبر کے بعد آپ کو عوام میں آپ کا کیا مقام ہے معلوم ہوجائے گا ۔ عوام آپ پر ہنس رہے ہیں ‘‘ ۔ ریاست تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات /7 ڈسمبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی /11 ڈسمبر کو ہوگی ۔