کرشنا آبی بورڈ کے فیصلہ پر تنقید ‘ تلنگانہ سے انصاف کی خواہش
حیدرآباد ۔ 2؍ نومبر ( این ایس ایس ) پانی اور برقی کے مسئلہ پر تلنگانہ اور آندھراپردیش کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے اور دریاے کرشنا آبی بورڈ نے حکومت تلنگانہ کو برقی پیداوار کے لئے سری سیلم سے 2 نومبرتک صرف 3 ٹی ایم سی پانی استعمال کرنے کی اجازت دی ہے ۔ اسی دوران محکمہ آبپاشی نے 3 نومبر کو یہ مسئلہ مرکز سے رجوع کرتے ہوئے انصاف کے لئے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ نے نئی دہلی کو روانگی کے لئے تیار میں سوار ہونے سے قبل اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حصول انصاف کے لئے وہ اس مسئلہ کو اعلی حکام سے رجوع کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ عہدیداروں کی ایک ٹیم کے ساتھ میں مرکزی وزیر آبی وسائل اوما بھارتی سے ملاقات کروں گا اور ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے انسداد کی درخواست کی جائیگی ‘ ہم اومابھارتی کو دریائے کرشنا آبی بورڈ کے جانبدارانہ فیصلہ سے بھی واقف کروائیں گے اور تلنگانہ کے لئے انصاف حاصل کریں گے ‘‘ ۔ ہریش راؤ نے الزام عائد کیا کہ آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرابابونائیڈو پانی اور برقی کے مسائل پر حکومت تلنگانہ کے لئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ۔