ہریانہ کے گاؤں میں عبادتگاہ کی تعمیر پر تشدد

فریدآباد ۔ 27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہریانہ میں ضلع فریدآباد کے اٹالی گاؤں میں ایک عبادت گاہ کی تعمیر کے مسئلہ پر پیر کی شب تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد اپنے گھر چھوڑ کر پولیس اسٹیشن میں پناہ لینے والے ایک طبقہ کے 100 ارکان نے ان کے تحفظ و سلامتی کیلئے پولیس کے تیقن کے باوجود گھروں کو واپس ہونے سے انکار کردیا ہے۔ دہلی کے مضافات میں واقع اس علاقہ میں عوام کے دو طبقات کے درمیان جھڑپ کے دوران کم سے کم 5 افراد زخمی ہوگئے تھے اور 15 گھروں کو نذرآتش کردیا گیا۔ اسٹیشن ہاؤز آفیسر انچارج پریت پال نے کہا کہ تشدد کے بعد خوفزدہ افراد کو پولیس اسٹیشن میں پناہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔ بعدازاں پولیس نے اگرچہ انہیں خاطرخواہ سیکوریٹی کی فراہمی کا تیقن دیا تھا، جس کے باوجود انہوں نے گھروں کو واپس ہونے سے انکار کردیا۔ اقلیتی کمیشن کے ارکان نے آج وہاں پہنچ کر متاثر افراد کو اپنے گھر واپس ہونے کی ترغیب دی تھی۔ پولیس کے مطابق ایک عبادت گاہ پر چھت ڈالنے کے مسئلہ پر دوشنبہ کی شب گڑبڑ شروع ہوئی تھی اور دوسرے طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد تشدد پر اترتے ہوئے سنگباری کی تھی اور دوسرے طبقہ کے افراد نے بھی اس کا جواب دیا تھا۔