جند ۔ 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہریانہ کے ایک گاؤں میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک زیرتعمیر مندر پر چند نیلے پرچم لہرائے گئے تھے جس پر 786 درج تھا۔ 786 کا ہندسہ اسلام میں مقدس سمجھا جاتا ہے۔ ضلع جند کے موضع انچرا خورد کی ایک مسجد میں افراد کے ایک گروپ کے داخل ہونے اور بشمول امام تین افراد کو مبینہ حملے میں زخمی کئے جانے کے دو دن بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ امن و قانون کی برقراری کیلئے اس گاؤں میں پولیس تعینات کردی گئی ہے۔ امام مسجد پر اتوار کی شب ہوئے حملے کے بعد پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ ششانک آنند، انتظامیہ کے افراد کے ساتھ وہاں پہنچے اور صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے اسی مقام پر ساری رات کیمپ کیا۔ اس گاؤں میں اگرچہ کشیدگی کے درمیان عید منائی گئی لیکن پولیس کی موجودگی کے سبب کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
ایمرجنسی لگانے والے نظریے کی بات کررہے ہیں:وینکیا نائیڈو
نئی دہلی۔ ۔28جون (سیاست ڈاٹ کام)مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر ایم وینکیا نائیڈو نے کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے آج کہا کہ صدارتی انتخابات میں نظریہ کی بات ایسے لوگ کررہے ہیں جنہوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کیا تھا۔ مسٹر وینکیا نائیڈو نے صدر جمہوریہ کے لئے قومی جمہوری محاذ (این ڈی اے ) کے امیدوار رام ناتھ کووند کے کاغذات نامزدگی کا چوتھا سیٹ داخل کئے جانے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر ارتی انتخاب میں نظریہ کا سوال ہی نہیں اٹھتا کیونکہ یہ ایک آئینی عہدہ ہے ۔ اس میں ایک ہی نظریہ ہے اور وہ آئین کے تئیں عزم ہے ۔ ملک میں ‘ایمرجنسی لگانے والے اور جمہوریت کے دشمن لوگ نظریے کی بات کر رہے ہیں۔ لوگو ں کو یاد رکھنا چاہئے کہ ملک میں ایک صدر جمہوریہ ایسے بھی رہے جنہوں نے کابینہ کی تجویز کے بغیر ہی ملک میں ایمرجنسی لگا دی تھی۔ ضمیر کی آواز پر ووٹ دینے کی اپوزیشن کی امیدوار میرا کمار کی اپیل پر طنز کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ یہ ‘ سہولت’ کا معاملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضمیر کی آواز کی اپیل کا تجربہ کبھی اچھا نہیں رہا ہے ۔ کانگریس ایک بار صدر کے انتخابات میں اسی آواز کا استعمال کر کے اپنے امیدوار نیلم سنجیو ریڈی کو دھوکہ دے کر ہرا چکی ہے اور ان کے خلاف وی وی گری کو جیت دلا چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مسٹر کووند کی قابلیت کو ذہن میں رکھ کر انہیں ووٹ دیں گے ۔