کل اعلامیہ کی اجرائی ۔ وزیر تعلیم کا بیان ۔ کانگریس کی جانب سے مذمت
چندی گڑھ25 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت ہریانہ نے ریاست کے اسکولس میں صبح کی دعا کے وقت ’ گائتری منتر ‘ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاست کے وزیر تعلیم رام بلاس شرما نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اسکولس پرنسپلس ‘ اساتذہ اور دوسرے فریقین سے بات چیت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں منگل کو اعلامیہ جاری کیا جائیگا ۔ حکومت کے اس فیصلے پر کانگریس نے شدید تنقید کی ہے اور کہا کہ کھتر حکومت کو اسکولی طلبا کو سکھانے سے پہلے خود اپنا کام بے لوث انداز میں کرنا چاہئے ۔ رام بلاس شرما نے کہا کہ گائتری منتر کو سب سے بڑا منتر سمجھا جاتا ہے اور ہم نے اسکولس میں ہونے والی صبح کی دعاء کے موقع پر گائتری منتر پڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر موصوف نے ادعا کیا کہ گیتا کے شلوک کو اسکولی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کھتر حکومت کے قیام کے فوری بعد کیا گیا تھا اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ اس فیصلے کی مخالفت کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے چیف منسٹر منوہر لال کھتر نے کہا کہ اسکولوں میں دی جانے والی تعلیم ہوسکتا ہے کہ انتہائی اہم ہو لیکن بچوں میں اخلاقیات کو فروغ دینا بھی ضروری ہے تاکہ انہیں ایک ذمہ دار شہری کے طور پر پروان چڑھایا جاسکے اور سماج کیلئے اثاثہ بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو یہ سمجھانے کیلئے کہ کیا درست ہے اور کیا غلط ہے یہ ضروری ہے کہ ان میں اخلاقی قدروں کو پروان چڑھایا جائے ۔ منوہر لال کھتر نے جرائم کے ارتکاب کی روایت پرقابو پانے میں بھی اخلاقی قدروں کی اہمیت کو واضح کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ طلبا کو ان عظیم شخصیتوں کی سوانح حیات پڑھانے کی بھی ضرورت ہے جنہوں نے اپنی زندگیاں ملک کیلئے قربان کردی ہیں۔ ہریانہ کانگریس لیجسلیچر پارٹکیلیڈر کرشن چودھری نے بی جے پی حکومت پر اپنی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے اس طرح کی حکمت علی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسان مسلسل خود کشی کر رہے ہیں۔ ملازمین مسائل کا شکار ہیں۔ تاجرین بے چین ہیں ‘ خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں ایسے میں حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے گائتری منتر اور گیتا کے شلوک پڑھانے جیسے مسائل پر وقت ضائع کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر بھی مسئلہ بنا ہوا ہے اور حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے ۔