ہریانہ حکومت کی کارکردگی کیخلاف جاٹ احتجاج

سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں تحفظات پر عمل آوری کا مطالبہ
چندی گڑھ 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) جاٹ طبقہ کے ارکان نے ہریانہ حکومت کی کارکردگی کے خلاف احتجاج منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر منوہر کھتر کی جانب سے ایک عوامی جلسہ منعقد ہوا جس میں جاٹ طبقہ کے ارکان نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ احتجاجی ارکان حکومت سے مطالبہ کررہے تھے کہ وہ 2016 کے کوٹہ احتجاج کے سلسلہ میں اپنے وعدہ کو پورا کرے اور سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں تحفظات پر عمل آوری کرے۔ حکومت کے تیقن کے بعد ہی جاٹ طبقہ نے 2016 میں اپنا احتجاج واپس لیا تھا۔ اس سال جون میں آل انڈیا جاٹ آرکھشن سنگھرش سمیتی نے 16 اگسٹ سے دھرنے منظم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ارکان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے چیف منسٹر کھتر کے خلاف احتجاج کیا ہے جبکہ چیف منسٹر نے خود ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اُن کے طبقہ کے قائدین کے خلاف درج کردہ تمام مقدمات کو واپس لیں گے لیکن انھوں نے ایسا نہیں کیا۔ چیف منسٹر اپنے وعدہ سے منحرف ہوگئے ہیں۔ حکومت کو دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد یہ احتجاج دوبارہ شروع کیا گیا۔ واضح رہے کہ ہریانہ میں گزشتہ دو سال سے کوٹے کیلئے شدید احتجاج ہورہا ہے۔ 2016 ء میں ریاست گیر احتجاج کے ذریعہ جاٹ طبقے نے عام زندگی کو مفلوج کردیا تھا۔ حکومت کو جاٹ طبقہ کے اِس احتجاج پر سر خم تسلیم کرتے ہوئے مطالبات قبول کرنے پڑے تھے لیکن اِن پر عدم عمل آوری سے احتجاج دوبارہ شروع ہوا ہے۔