ہردوار میں ایک پوسٹ گریجویٹ طالبہ پر تیزاب حملہ

صرف مسلم ہونے پر نشانہ بنایا گیا، گھر کی تعمیر پر محلہ سے جھگڑا
نئی دہلی ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے شہر ہردوار میں دو موٹر سیکل رانوں نے مسلم برادری سے تعلق رکھنے والی ایک پوسٹ گریجویٹ طالبہ پر ایسڈ پھینک دیا، جس کے نتیجہ میں بری طرح جھلس کر وہ شدید زخمی ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق جولاپور کے قریب لال پل پر گذشتہ روز یہ واقعہ پیش آیا جب 20 سالہ مسلم لڑکی جو ایک  خانگی کالج میں زیرتعلیم ہے، امتحان لکھ کر واپس ہورہی تھی کہ حملہ آوروں نے اس کے جسم پر تیزاب پھینک دیا اور راہ فرار اختیار کی۔ راستہ سے گذرنے والوں نے لڑکی کو دواخانہ منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے کہا کہ اس کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمی لڑکی نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں شکایت کی کہ 200 ہندو گھروں پر مشتمل اس ہندو اکثریتی علاقہ میں وہ 1996ء سے مقیم واحد مسلم خاندان ہیں اور ہندو افراد انہیں اس علاقہ سے گھر خالی کرنے کیلئے زبردستی دباؤ ڈال رہے ہیں۔ طالبہ نے حملہ اور کی شناخت 45 سالہ سدھیر سنگھ تومر کی حیثیت سے کی جو ایک ریٹائرڈ فوجی جوان ہے۔ لڑکی نے کہا کہ تومر نے پستول دکھاتے ہوئے انہیں محلہ سے تخلیہ کرنے کیلئے دھمکی دی اور ایک وقت اس پر جنسی زیادتی کی کوشش بھی کیا جب وہ گھر میں تنہا تھی۔ واقعہ کے دوسرے دن لڑکی نے اپنی ماں کے ساتھ پولیس میں شکایت درج کروائی تھی اور تومر نے جوابی شکایت درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ لڑکی کے خاندان والوں نے اس پر حملہ کردیا جب وہ کالونی کی اراضی پر ناجائز قبضہ کرتے ہوئے غیرمجاز طور پر گھر تعمیر کو روکنے کی کوشش کی تھی۔ لڑکی کی ماں نے کہا کہ گھر کی تعمیر پر اس بنیاد پر اعتراض کیا  جارہا ہیکہ ہم مسلمان ہیں اور کالونی کے افراد اس پلاٹ پر مندر بنانا چاہتے ہیں اور ہمیں وہاں سے نکالنا چاہتے ہیں۔