نئی دہلی ۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور بی جے پی کے درمیان آج ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع ہوگیا کیونکہ صدر کانگریس راہول گاندھی نے جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں انتباہ دیا تھا کہ اندرون ملک تبدیلیوں کے خلاف عوام کے احتجاج کی وجہ سے اسی طرح کا خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے جیسا کہ دولت اسلامیہ نے دیگر ممالک میں پیدا کیا تھا۔ ہجومی تشدد اور بیروزگاری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ دونوں پارٹیوں نے راہول گاندھی کے اس ادعا کو بھی چیلنج کیا کہ ہجومی تشدد بیروزگاری کا نتیجہ ہے اور چھوٹے کاروباری نوٹوں کی تنسیخ اور جی ایس ٹی کے ناقص نفاذ کا نتیجہ ہے۔ بی جے پی نے راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ کل ہیمبرگ میں تقریر کرتے ہوئے صدر کانگریس نے ہندوستان کو ایک حقیر ملک بنادیا ہے اور اس کی توہین کی ہے۔ بی جے پی نے مطالبہ کیا کہ اپنے تبصرہ کیلئے راہول گاندھی معذرت خواہی کریں۔ ان کی تقریر دروغ گوئی سے بھری ہوئی تھی۔ انہوں نے عوام کو دھوکہ دیا اور اس تقریر کا واحد مقصد ہندوستان کی توہین تھا۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پترا نے ان سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے ترجمان آر پی این سنگھ نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور اس کی حکومت مختلف محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے اور وزیراعظم نریندرمودی نے صرف جھوٹے انتخابی وعدے کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی اب ملک کو درپیش ننگی حقیقتوں کی جانب سے عوام کی توجہ منعطف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔