ہاکرس سے ہونے والی آمدنی ملک کی جی ڈی پی میں اضافے کا ذریعہ

نیشنل ہاکرس فیڈریشن کی سال نو تقریب سے عنایت علی باقری کا خطاب
حیدرآباد۔2جنوری(سیاست نیوز) نیشنل ہاکرس فیڈریشن کی سال نوتقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن کے ریاستی صدر میرعنایت علی باقری نے کہاکہ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ کے سروے کے مطابق ریاست تلنگانہ کی جملہ آبادی کے 2.6فیصد حصہ ہاکرس پر مشتمل ہے جن میں اکثریت ٹھیلہ بنڈی کے ذریعہ میوے اور ترکاری فروخت کرنے والوں کی ہے۔دوفیصد سے زائد آبادی کا تناسب رکھنے والے مذکورہ ہاکرس اور ان کے افراد خاندان کا انحصار سڑک کے کنارے میوے اور ترکاری کی فروخت پر ہے اور یہ ہاکرس عام شہریوں کے لئے بھی راحت کا ذریعہ ہے کیونکہ جواشیاء جات بڑے شاپنگ مالس اور عالیشان دوکانوں میں مہنگے داموں پر فروخت ہوتے ہیں انہیں یہ سستے دامو ں پر عام شہریوں کو مہیا کرنے میں مددگارہیں۔جناب میرعناعت علی باقری نے یہ دعویٰ بھی پیش کیا کہ قومی سطح پر ہاکرس سے ہونے والی آمدنی ملک کی جی ڈی بی میںاضافے کا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ سڑک کے کنارے تجارت کرنے والے ہاکرس چھوٹی اور گھریلو صنعت کے اشیاء جات کی راست ریٹیلر کی حیثیت سے بھی معاون ثابت ہوتے ہیں جو عام بالخصوص معاشی طور پر کمزور اور متوسط خاندانوں کے لئے روزمرہ استعمال ہونے اشیاء کو سستے داموں پر فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے ہاکرس کے متعلق قومی سطح پر پیدا ہونے والے رحجان کو سرمایہ کاروں کی سازشوں کاحصہ قراردیا۔دھوپ‘ بارش اور سردی کے احساس کے بغیرفٹ پاتھ پر کھڑے ہوکر دن رات عوام کو سستے داموں پر روزمرہ استعمال ہونے والی اشیاء فراہم کرنے والا ہاکرجو حقیقیت میںایک سماجی جہدکار ہے کو بے روزگار بنانے کاکام کیاجارہا ہے۔انہوں نے بلدیہ گریٹرحیدرآباد عملے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کا بھی انتباہ دیا۔