ہاشم پورہ کے متاثرین کیلئے قانونی جدوجہد کاعزم

علیگڑھ۔10مئی( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش کے وزیر اور سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان نے کہا ہے کہ دہلی کی ایک عدالت کی جانب سے 1987ء کے ہاشم پورہ قتل کیس کے متاثرین سے قانونی لڑائی جاری رکھے گی ۔ اترپردیش کے وزیر اعظم خان نے گذشتہ روز کہا تھا کہ فسادات کے ان متاثرین کی انصاف سے محرومی پر ان کی پارٹی محض مگرمچھ کے آنسو نہیں بہائے گی بلکہ قانونی جنگ کیلئے عملی اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ’’ موجودہ حالات میں انہیں ( فساد زدگان کو) انصاف رسانی کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی ۔ چنانچہ اپنے طور پر قانونی لڑائی کیلئے تیار ہونا ہوگا ‘‘ ۔ اعظم خان نے کہا کہ ہاشم پورہ قتل عام کی 28ویں سالانہ یادگار کے موقع پر وہ 21 مئی کو راج گھاٹ تک کینڈل لائٹ مارچ کا اہتمام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو اس مارچ میں شامل ہونا چاہیئے جو سماج کے بچھڑے ہوئے اور مراعات سے محروم طبقہ کو انصاف رسانی پر یقین رکھتے ہیں ‘‘ ۔ واضح رہے کہ1987 کے دوران میرٹھ کے کچھ حصوں میں فسادات پھوٹ پڑنے کے بعد اترپردیش صوبائی مسلح کانسٹبلری( پی اے سی) کے 19اہلکاروں نے ہاشم پورہ سے 40سے زائد مسلمانوں کو اٹھا لیا تھا اور انہیں اجتماعی طور پر ہلاک کردیا گیا تھا ۔ تاہم دہلی ہائی کورٹ نے 21مارچ کو صادر کردہ اپنے فیصلہ میں تمام 16ملزمین کو شناخت نہ ہونے اور ثبوتوں کی عدم دستیابی کی بنیاد پر منصوبہ الزامات سے بری کردیا تھا۔