ہاسپٹلس میں علاج کے نام پر کالا دھن کو سفید کرنے کی اطلاعات

محکمہ انکم ٹیکس کی تحقیقات کا آغاز ، بلس اور ٹیکس ادائیگی کا جائزہ
حیدرآباد ۔ 24 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : بڑی کرنسی کی منسوخی کے بعد کارپوریٹ ہاسپٹلس میں 500 اور 1000 روپئے کا چلن عام ہوگیا ہے ۔ محکمہ انکم ٹیکس کے عہدیداروں نے 2 لاکھ روپئے سے زائد بلز کی نقد ادائیگی کا مختلف ہاسپٹلس پہونچکر جائزہ لیا ہے ۔ بڑی نوٹوں کی منسوخی کے باوجود ایمرجنسی صورتحال اور بلز و ٹیکس کی ادائیگی کے لیے مرکزی حکومت نے 24 نومبر تک منسوخ شدہ نوٹ قبول کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ ہاسپٹلس کو بھی منسوخ شدہ نوٹ قبول کرنے کی اجازت دی گئی تھی ۔ تلنگانہ میں جملہ 242 خانگی ہاسپٹلس جس میں نرسنگ ہومس ، سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس وغیرہ شامل ہیں ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ نوٹوں کی منسوخی کے بعد سنٹرل و اسٹیٹ انٹلی جنس اور انکم ٹیکس عہدیدار بڑے پیمانے پر ہونے والی لین دین پر نظر رکھی ہے ۔ جس سے کئی کارپوریٹ ہاسپٹلس شک کے دائرے میں شامل ہوگئے ہیں ۔ محکمہ انکم ٹیکس کے عہدیداروں نے شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے کئی نرسنگ ہومس اور کارپوریٹ ہاسپٹلس پہونچکر علاج کے لیے ادا کی گئی 2 لاکھ روپئے بلز کی نقد ادائیگی پر تفصیلات طلب کی ہے ۔ بعض ہاسپٹلس میں علاج کے نام پر نقد کی شکل میں کالا دھن کو سفید کرلینے کی بھی شکایتیں وصول ہوئی ہیں ۔ انکم ٹیکس عہدیداروں نے 15 دن کے علاج کے دوران ادا کی گئی تمام رقم اور مریضوں کی فہرست ہاسپٹلس سے طلب کرلی ہے ۔ 4 ماہ قبل موجودہ ٹیکس میں ایک فیصد کا اضافہ کرنے کے باوجود اس کی ادائیگی نہ کرنے والے ہاسپٹلس کو نوٹس بھی جاری کی ہے ۔ بڑے اور کارپوریٹ ہاسپٹلس میں 40 تا 45 فیصد نقد کی شکل میں بلز ادا کیے گئے ہیں ۔ 20 تا 25 فیصد انشورنس 30 تا 40 فیصد مرکزی اور ریاستی ملازمین ہیلت اسکیمس کے ذریعہ بلز کی ادائیگی ہوتی ہے ۔ اس طرح 50 تا 60 فیصد بلز کی ادائیگی عمل میں لائی جاتی ہے ۔ محکمہ انکم ٹیکس ان ادائیگیوں کی ٹیکس ادائیگی کا بھی جائزہ لیا ہے ۔ ہاسپٹلس سالانہ ٹیکس ادا کرتے ہیں مگر توقع کے مطابق ٹیکس ادا کیا جارہا ہے یا نہیں اس کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے ۔۔