ہائی کورٹ کی تقسیم پر گورنر کو کے سی آر اور چندرا بابو سے بات چیت کرنے کا مشورہ

آروگیہ شری بقایا جات کی جلد اجرائی پر زور ، ملو روی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے آروگیہ شری اسکیم کے بقایا جات کی اجرائی عمل میں لاتے ہوئے غریب عوام کو طبی سہولتیں بحال کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔ ہائی کورٹ کی تقسیم کے مسئلہ پر گورنر کو مداخلت کرتے ہوئے دونوں چیف منسٹرس سے بات چیت کرنے کی اپیل کی ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر کمیٹی ملو روی نے کہا کہ حکومت آروگیہ شری اسکیم کے تحت خدمات انجام دینے والے ہاسپٹلس کو 300 کروڑ روپئے باقی ہاسپٹلس انتظامیہ کی جانب سے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے حکومت سے نمائندگی کی تاہم حکومت نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی ۔ بالاخر ہاسپٹلس انتظامیہ نے ہاسپٹلس میں آروگیہ شری اسکیم پر عمل آوری پر روک لگا دی ہے جس سے سینکڑوں غریب عوام اس اسکیم سے استفادہ اٹھانے سے محروم ہیں ۔ مناسب طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے عوام پریشان ہیں ۔ ری ڈیزائننگ کے نام پر آبپاشی پراجکٹس کی تعمیری لاگت میں 50 ہزار کروڑ روپئے اضافہ کردیا گیا ہے ۔ واٹر گرڈ پر ہزار کروڑ روپئے خرچ کیا جارہا ہے ۔ مگر عوام کے لیے راحت ثابت ہونے والی آروگیہ شری اسکیم کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ بغیر کسی تاخیر کے فوری بقایا جات جاری کردیں اور ساتھ ہی ہاسپٹل انتظامیہ سے بھی گزارش ہے کہ وہ بھی حکومت سے مذاکرات کو جاری رکھتے ہوئے اپنے مسئلہ کو حل کریں ۔ مسٹر ملو روی نے ہائی کورٹ کی تقسیم کو لے کر جاری احتجاج پر ردعمل کا اظہار کیا ۔ تلنگانہ کے ایڈوکیٹس کئی دنوں سے احتجاجی دھرنا منظم کررہے ہیں ۔ مسٹر ملو روی نے چیف جسٹس کی جانب سے ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرنے کی اپیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پہلے معطل کردہ ججس اور دیگر اسٹاف کو بحال کریں پھر بات چیت کریں ۔۔